سیف علی خان چاقو حملہ کیس میں ایک اور اہم گرفتاری
ممبئی: معروف بالی وڈ اداکار سیف علی خان پر اس ماہ ہونے والے چاقو حملے میں بنگلہ دیشی ملزم کے ساتھ خاتون سہولت کار کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ انڈین میڈیا کی رپورٹس کے مطابق سیف علی خان حملہ کیس کے بارے میں آئے روز نئے نئے انکشافات سامنے آ رہے ہیں۔ پولیس […]
ممبئی: معروف بالی وڈ اداکار سیف علی خان پر اس ماہ ہونے والے چاقو حملے میں بنگلہ دیشی ملزم کے ساتھ خاتون سہولت کار کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
انڈین میڈیا کی رپورٹس کے مطابق سیف علی خان حملہ کیس کے بارے میں آئے روز نئے نئے انکشافات سامنے آ رہے ہیں۔ پولیس نے مبینہ حملہ آور شریف الاسلام کو گرفتار کر لیا لیکن تحقیقات سے کیس حل ہونے کی بجائے مزید پیچیدہ ہوا رہا ہے۔
پولیس نے حملہ آور کے زیرِ استعمال سم کارڈ کی چھان بین شروع کر دی اور اس سلسلے میں مغربی بنگال کے نادیہ ضلع میں سرچ آپریشن کیا جہاں ایک خاتون کی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔
ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ شریف الاسلام کے زیرِ استعمال سم کارڈ مشتبہ خاتون کے نام پر رجسٹرڈ ہے۔
مغربی بنگال پولیس سے منسلک ذرائع نے بتایا کہ ممبئی پولیس نے سیف علی خان حملہ کیس میں ایک خاتون کو نادیہ ضلع کے چھپرا سے گرفتار کیا، وہ اسے ممبئی لے جانے کیلیے ٹرانزٹ ریمانڈ کی درخواست دے سکتے ہیں۔
خاتون کی شناخت خوشمونی جہانگیر شیخ کے نام سے ہوئی جو شریف الاسلام کو جانتی ہے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ مبینہ حملہ آور شمالی بنگال میں سلی گوڑی کے قریب ہندوستان بنگلہ دیش سرحد کے ذریعے غیر قانونی طور پر بھارت میں داخل ہوا تھا اور گرفتار خاتون سے رابطہ قائم کیا تھا، ملزمہ مغربی بنگال کے مرشد آباد ضلع کے اندولیا کی رہنے والی ہے۔
یاد رہے کہ 16 جنوری 2025 کی شب حملہ آور نے سیف علی خان کے گھر میں گھس کر ان پر چاقو سے حملہ کیا تھا جس کے باعث وہ تقریباً ایک ہفتہ اسپتال میں زیرِ علاج رہے۔
پولیس معاملے کی تحقیقات میں مصروف ہے تاہم شریف الاسلام کی گرفتار کے علاوہ پولیس کو اب تک خاطر خواہ کامیابی حاصل نہیں ہو سکی اور کیس مزید الجھتا جا رہا ہے۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟