سوشل میڈیا پر کنٹرول کیلئے ’فائر وال سسٹم‘ کیسے کام کرتا ہے؟
حکومت نے سوشل میڈیا پر گمراہ کن مواد کو روکنے کیلیے فائر وال سسٹم نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، یہ نظام سوشل میڈیا صارفین کو کیسے تحفظ فراہم کرتا ہے؟ اس حوالے سے ماہرین نے کچھ تفصیلات بتائی ہیں جو زیر نظر مضمون میں بیان کی جا رہی ہیں۔ فائر وال سسٹم ایک ایسا […]
حکومت نے سوشل میڈیا پر گمراہ کن مواد کو روکنے کیلیے فائر وال سسٹم نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، یہ نظام سوشل میڈیا صارفین کو کیسے تحفظ فراہم کرتا ہے؟
اس حوالے سے ماہرین نے کچھ تفصیلات بتائی ہیں جو زیر نظر مضمون میں بیان کی جا رہی ہیں۔
فائر وال سسٹم ایک ایسا حفاظتی نظام ہے جو نیٹ ورک ٹریفک کی نگرانی اور کنٹرول کرتا ہے۔ اس کا بنیادی مقصد گمراہ کن، نقصان دہ اور غیر قانونی مواد کو بلاک کرنا ہے تاکہ صارفین اس سے محفوظ رہ سکیں۔
سب سے پہلے تو سوال ذہن میں یہ آتا ہے کہ فائر وال کس طرح قابل اعتراض مواد کو روک سکے گا، جس کا جواب ہے کہ فائر وال کا بنیادی نظام انٹرنیٹ ٹریفک کو فلٹر کرتا ہے۔
یہ انٹرنیٹ گیٹ ویز پر نصب ہوکر انٹرنیٹ اپ لنک اور ڈاؤن لنک ہوتا ہے، اس فائر وال کی مدد سے ناپسندیدہ اور فحش مواد شیئر کرنے والی ویب سائٹس سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو کنٹرول کیا جاتا ہے۔
ایسا کوئی بھی مواد جو پروپیگنڈے کیلئے شیئر کیا گیا ہو اسے فائر وال کے ذریعے باآسانی بلاک کیا جاسکتا ہے۔
اس کے علاوہ فائر وال کی مدد سے کسی بھی مواد کی اصل یعنی جہاں سب سے پہلے اس مواد کو پوسٹ کیا گیا ہوگا اس کا انٹرنیٹ پروٹوکول اور آئی پی ایڈریسز سامنے آنے کے بعد مواد کے تخلیق کار کیخلاف قانونی کارروائی کی جاسکے گی۔
علاوہ ازیں اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والی کمپنیوں پر فائر وال نصب ہوگی، فائر وال کی تنصیب کی کچھ قیمت حکومت ادا کرے گی اور باقی قیمت انٹرنیٹ سروس فراہم کرنیوالی والی کمپنیاں ادا کریں گی۔
ذرائع پی ٹی اے کا کہنا ہے کہ انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والی کمپنیاں غیرقانونی مواد روکنے کی پابند ہیں، کمپنیاں لائسنس کی شق کے مطابق ایسے مواد کی روک تھام کیلئےاقدامات کی پابند ہیں۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟