مصنوعی ذہانت کی بین الاقوامی کرکٹ میں بھی انٹری
سائنسی ترقی کے بعد مصنوعی ذہانت (آرٹیفیشل انٹیلیجنس) جہاں دیگر شعبوں میں قدم جما رہی ہے وہیں اب اس کی انٹری کرکٹ کے کھیل میں بھی ہو گئی ہے۔ تیز رفتار سائنسی ترقی نے جہاں کئی چیزوں کی حیران کن ایجاد سے دنیا کو ورطہ حیرت میں ڈال دیا ہے، وہیں مصنوعی ذہانت (اے آئی) […]
سائنسی ترقی کے بعد مصنوعی ذہانت (آرٹیفیشل انٹیلیجنس) جہاں دیگر شعبوں میں قدم جما رہی ہے وہیں اب اس کی انٹری کرکٹ کے کھیل میں بھی ہو گئی ہے۔
تیز رفتار سائنسی ترقی نے جہاں کئی چیزوں کی حیران کن ایجاد سے دنیا کو ورطہ حیرت میں ڈال دیا ہے، وہیں مصنوعی ذہانت (اے آئی) بھی مختلف شعبوں میں اپنا رنگ جما رہی ہے۔ کئی شعبوں میں قدم جمانے کے بعد آرٹیفیشل انٹیلیجنس نے کرکٹ کے میدانوں میں بھی انٹری دے دی ہے۔
انگلینڈ ویمنز ٹیم کی ہیڈ کوچ جان لوئس نے ٹیم کے انتخاب میں آرٹیفیشل انٹیلیجنس یعنی مصنوعی ذہانت کے استعمال کا انکشاف کیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق انگلش ویمنز ٹیم کے ہیڈ کوچ جان لوئس نے انکشاف کیا ہے کہ انگلش کرکٹ بورڈ کس طرح مصنوعی ذہانت کو کرکٹ میں سلیکشن ٹول کے طور پر اسعتمال کر رہا ہے اور گزشتہ موسم گرما کی ایشز سیریز ڈرا کرنے میں اے آئی ٹیکنالوجی نے مدد فراہم کی۔
انہوں نے یہ انکشاف گزشتہ دنوں پاکستان کے خلاف ویمنز ٹیم کے اعلان کے موقع پر کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ مصنوعی ذہانت کے استعمال سے آپ مخالف ٹیم کے مقابلے میں اپنی ٹیم کی استعداد کار کا اندازہ لگا سکتی ہے جس سے ٹیم سلیکشن میں آسانی ہوتی ہے۔
لوئس نے کہا کہ وہ حریف ٹیم اور اپنی ٹیم کی نقل اے آئی ماہرین کو دے کر ٹیم سلیکشن میں مدد لیتے ہیں۔
واضح رہے کہ انگلینڈ اور پاکستان کی ویمنز ٹیموں کے درمیان تین ٹی ٹوئنٹی میچوں کی سیریز 11 مئی سے شروع ہو گی جس کے بعد اتنے ہی میچز پر مشتمل ون ڈے سیریز کھیلی جائے گی۔
سیریز کھیلنے کے لیے قومی ٹیم ندا ڈار کی قیادت میں انگلینڈ پہنچ چکی ہے۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟