پاکستان نے وہ کارنامہ انجام دیا جو آسٹریلیا، انگلینڈ، بھارت جیسی مضبوط ٹیمیں بھی نہ کرسکیں
گرین شرٹس نے پروٹیز کے دیس میں وہ کارنامہ انجام دیا جو آج تک آسٹریلیا، انگلینڈ اور بھارت کی مضبوط ترین ٹیمیں بھی سرانجام نہ دے سکیں۔ جنوبی افریقہ کی کرکٹ ٹیم کو اس کی سرزمین پر آج تک کوئی بھی ٹیم ون ڈے انٹرنیشنل سیریز میں وائٹ واش سے دوچار نہیں کرسکی تھی، تاہم […]
گرین شرٹس نے پروٹیز کے دیس میں وہ کارنامہ انجام دیا جو آج تک آسٹریلیا، انگلینڈ اور بھارت کی مضبوط ترین ٹیمیں بھی سرانجام نہ دے سکیں۔
جنوبی افریقہ کی کرکٹ ٹیم کو اس کی سرزمین پر آج تک کوئی بھی ٹیم ون ڈے انٹرنیشنل سیریز میں وائٹ واش سے دوچار نہیں کرسکی تھی، تاہم پاکستان کرکٹ ٹیم نے تاریخ بدلتے ہوئے محمد رضوان کی کپتانی میں یہ منفرد کارنامہ انجام دے ڈالا۔
پاکستان دنیائے کرکٹ کی پہلی ٹیم بن گئی جس نے جنوبی افریقا کو اس کے گھر میں ون ڈے سیریز تین صفر سے ہراکر وائٹ واش کرنے کا کارنامہ انجام دیا۔
پہلی بار 1991 میں جنوبی افریقہ نے باضابطہ طور پر ون ڈے سیریز کھیلی تھی جبکہ پہلی ہوم سیریز میں 1992 میں بھارتی ٹیم جنوبی افریقہ کے دورے پر آئی، اس کے بعد سے نہ صرف وہ دنیا کی بہترین ٹیموں میں شمار ہوتی ہے بلکہ جنوبی افریقی پچز پر آکر اچھی اچھی ٹیمیں بھی کرکٹ بھول جاتی ہیں۔
تیسرا ون ڈے : پاکستان نے جنوبی افریقہ کو وائٹ واش کردیا
تاہم ہوم گراؤنڈ پر کبھی بھی وائٹ واش کی ذلت کا سامنا نہ کرنے والی جنوبی افریقہ کی ٹیم نے پاکستان کے آگے گھٹنے ٹیک دیے۔
تاہم اب پاکستان وہ ٹیم بن گئی جس نے افریقی سرزمین پر پہلی بار جنوبی افریقا کو 3 صفر سے ایک روزہ میچز کی سیریز میں شکست دی، اس سے قبل یہ کارنامہ کسی ٹیم نے سرانجام نہیں دیا۔
جوہانسبرگ میں کھیلے گئے میچ میں پاکستان نے جنوبی افریقہ کو شکست دے کر یہ اعزاز حاصل کیا اور سیریز میں تین صفر سے حیران کن کامیابی حاصل کی تھی۔
بارش سے متاثرہ آخری میچ میں پاکستان نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 9 وکٹ کے نقصان پر 309 رنز بنائے، جواب میں جنوبی افریقی ٹیم 271 رنز پر آؤٹ ہوگئی۔
اس سیریز کی خاص بات صائم ایوب بھی رہے جنھوں نے اس ون ڈے سیریز میں دو سنچریاں اسکور کیں اور جنوبی افریقی بولرز پر اپنی دھاک بیٹھائی انھیں مین آف دی سیریز بھی قرار دیا گیا۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟