کیا انگلینڈ چیمپئنز ٹرافی میں افغانستان سے میچ کا بائیکاٹ کرے گا؟
انگلینڈ کرکٹ بورڈ نے انگلینڈ کی جانب سے چیمپئنز ٹرافی میں افغانستان کے بائیکاٹ کا مطالبہ مسترد کر دیا۔ ای سی بی کے چیف ایگزیکٹیو رچرڈ گولڈ نے برطانوی سیاست دانوں کے ایک گروپ کی جانب سے فروری میں افغانستان کے ساتھ ہونے والے چیمپئنز ٹرافی کے مقابلے کا بائیکاٹ کرنے کے مطالبات کو مسترد […]
انگلینڈ کرکٹ بورڈ نے انگلینڈ کی جانب سے چیمپئنز ٹرافی میں افغانستان کے بائیکاٹ کا مطالبہ مسترد کر دیا۔
ای سی بی کے چیف ایگزیکٹیو رچرڈ گولڈ نے برطانوی سیاست دانوں کے ایک گروپ کی جانب سے فروری میں افغانستان کے ساتھ ہونے والے چیمپئنز ٹرافی کے مقابلے کا بائیکاٹ کرنے کے مطالبات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ خواتین کے حقوق پر طالبان حکومت کی جانب سے پابندیاں ایک ایسا معاملہ ہے جس کے لیے "ہم آہنگی” کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ انفرادی طور پر ممالک کی طرف سے یکطرفہ کارروائی کے بجائے آئی سی سی کی زیر قیادت ردعمل دیا جائے۔
گولڈ نے رکن پارلیمنٹ کو جواب میں اس بات کی تصدیق کی کہ ECB کا افغانستان کے ساتھ دوطرفہ سیریز میں شامل ہونے کا کوئی ارادہ نہیں ہے جب تک طالبان کی حکومت ہے لیکن ICC ایونٹس میں ان کی شرکت مجموعی طور پر گورننگ باڈی کا معاملہ ہے، نہ کہ انفرادی۔
انہوں نے لکھا کہ ای سی بی طالبان کے دور حکومت میں افغانستان میں خواتین اور لڑکیوں کے ساتھ ہونے والے سلوک کی شدید مذمت کرتا ہے، آئی سی سی کا آئین مینڈیٹ کرتا ہے کہ تمام ممبر ممالک خواتین کی کرکٹ کی ترقی کے لیے پرعزم رہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق برطانوی ارکان پارلیمان نے انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ سے مطالبہ کیا ہے کہ چیمئینز ٹرافی میں انگلینڈ ٹیم افغانستان کرکٹ ٹیم کیخلاف میچ سے بائیکاٹ کرے۔
رپورٹ کے مطابق برطانوی پارلیمنٹ کے 160 ارکان نے انگلش بورڈ کو لکھے گئے خط پر دستخط کیے، خط میں انہوں نے انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ (ای سی بی) سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ افغانستان میں خواتین کیساتھ ناروا سلوک پر آواز بلند کرے۔
واضح رہے کہ چیمپئنز ٹرافی 19 فروری سے شروع ہو گی اور ایونٹ کا فائنل میچ 9 مارچ کو شیڈول ہے، انگلینڈ کو 26 فروری کو لاہور میں افغانستان سے مقابلہ کرنا ہے۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟