’لاہور قلندرز کیلیے اب دعائیں ہی کی جا سکتی ہیں‘
پی ایس ایل میں لاہور قلندرز کی مسلسل شکستوں نے سابق کرکٹرز کو بھی مایوس کر دیا ہے اور ان کا کہنا ہے کہ اس کے لیے اب دعائیں ہی کی جا سکتی ہیں۔ پاکستان سپر لیگ مسلسل دو بار جیتنے اور نویں ایڈیشن میں دفاعی چیمپئن کے طور پر شریک لاہور قلندرز گزشتہ روز […]
پی ایس ایل میں لاہور قلندرز کی مسلسل شکستوں نے سابق کرکٹرز کو بھی مایوس کر دیا ہے اور ان کا کہنا ہے کہ اس کے لیے اب دعائیں ہی کی جا سکتی ہیں۔
پاکستان سپر لیگ مسلسل دو بار جیتنے اور نویں ایڈیشن میں دفاعی چیمپئن کے طور پر شریک لاہور قلندرز گزشتہ روز بھی جیت کا مزا نہ چکھ سکی اور پشاور زلمی سے میچ ہارنے کے بعد مسلسل پانچویں شکست کو گلے لگایا۔
لاہور قلندرز مسلسل پانچواں میچ ہار کر ٹورنامنٹ سے باہر ہونے کے خطرے سے دوچار ہو گئی ہے اس صورتحال پر سابق کرکٹرز کا کہنا ہے کہ لاہور قلندرز کے لیے اب دعائیں ہی کی جا سکتی ہیں۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام ہر لمحہ پرجوش میں گفتگو کرتے ہوئے سابق ٹیسٹ کرکٹر باسط علی نے اس کی ذمے داری قلندرز کی پلاننگ اور بولرز پر عائد کی اور کہا کہ قلندرز نے سات بولرز کو استعمال کیا اور سب پر ہی رنز پڑے۔ کپتان شاہین اور حارث کی کارکردگی اچھی نہیں رہی جس کی وجہ سے ٹیم کا مورال نیچے گیا۔
باسط علی کا کہنا تھا کہ اس وقت لاہور قلندرز کی صورتحال ٹورنامنٹ میں ایسی ہے کہ اب صرف اس کے لیے دعائیں ہی کی جا سکتی ہیں۔
سابق وکٹ کیپر بیٹر کامران اکمل نے کہا کہ لاہور قلندرز کے بیٹنگ آرڈر میں مسئلہ ہے، سکندر رضا کو بہتر استعمال نہیں کیا گیا۔ اسے اگر ٹورنامنٹ میں رہنا ہے تو اگلے پانچوں میچز نہ صرف جیتنا بلکہ بہتر رن ریٹ کے ساتھ جیتنا ہوں گے۔
واضح رہے کہ پی ایس ایل 9 کی پوائنٹس ٹیبل پر ملتان سلطانز 5 میں سے 4 میچز جیت کر سر فہرست ہے۔ کوئٹہ گلیڈیئٹر نے 6 پوائنٹ کے ساتھ دوسری، کراچی کنگز اور پشاور زلمی نے بالترتیب تیسری اور چوتھی پوزیشن سنبھال رکھی ہے۔ اسلام آباد یونائیٹڈ ایک فتح اور 2 پوائنٹ کے ساتھ پانچویں جب کہ لاہور قلندر بغیر کسی پوائنٹ کے سب سے آخر چھٹے نمبر پر ہے۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟