سرعام ٹیم نے مزیدار حلیم کے کارخانے میں کیا دیکھا؟
کراچی : اکثر لوگ گھر کے بجائے ہوٹلوں اور ریستورانوں کے کھانوں کے شوقین ہوتے ہیں لیکن شاید ان کو اندازہ نہیں کہ یہ کھانا ان کے لئے زہر بھی بن سکتا ہے۔ اس کی سب سے بڑی وجہ وہ ناقص اور مضر صحت انتطامات ہیں جو ہوٹلوں کی انتطامیہ کی جانب سے کھانا بناتے […]
کراچی : اکثر لوگ گھر کے بجائے ہوٹلوں اور ریستورانوں کے کھانوں کے شوقین ہوتے ہیں لیکن شاید ان کو اندازہ نہیں کہ یہ کھانا ان کے لئے زہر بھی بن سکتا ہے۔
اس کی سب سے بڑی وجہ وہ ناقص اور مضر صحت انتطامات ہیں جو ہوٹلوں کی انتطامیہ کی جانب سے کھانا بناتے وقت اپنے کارخانوں میں اٹھائے جاتے ہیں۔
اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’سرعام‘ میں میزبان اقرار الحسن نے سندھ فوڈ اتھارٹی کے عملے کے ہمراہ کراچی کے مشہور ’مزیدار حلیم‘ کے کارخانے میں اچانک کارروائی کی۔
اس موقع پر کارخانے میں موجود افراد کی صفائی ستھرائی سمیت پکوان کی تیاری میں استعمال ہونے والی اشیاء کا بغور معائنہ کیا گیا۔
سرعام ٹیم کے ساتھ فوڈ اتھارٹی کے عملے نے کارخانے میں کارروائی کی تو یہ بات سامنے آئی کہ کارخانے میں صفائی کے ناقص انتظامات تھے جس پر افسران نے اس کی نشاندہی کرکے متعلقہ افراد کو اقدامات مزید بہتر کرنے کی ہدایت کی۔
پروگرام کے میزبان اقرار الحسن نے کہا کہ ’مزیدار حلیم‘ ایک ایسا نام ہے جو شہر قائد میں بہت مقبول ہے، اس لیے لوگ اس حلیم کو اپنے اہل خانہ کیلئے بھی لے کر جاتے ہیں، لہٰذا مالکان کو چاہیے کہ حفظان صحت کے اصولوں پر عمل درآمد کرتے ہوئے کارخانے میں صفائی ستھرائی کے معاملات کو مزید بہتر بنائیں۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟