سافٹ ڈرنک کی کتنی مقدار ورزش کے فوائد کو ضائع کر دیتی ہے؟

سافٹ ڈرنک کی کتنی مقدار ورزش کے فوائد کو ضائع کر دیتی ہے؟ ورزش کے فوائد سے کون واقف نہیں، یہ عمل آپ کی جسمانی اور ذہنی صحت کو برقرار رکھنے میں انتہائی اہم کردار ادا کرتا ہے تاہم سافٹ ڈرنک کا استعمال ورزش کے فوائد کو ضائع کر سکتا ہے یہ بات ایک تحقیق ... Read more

 0  3
سافٹ ڈرنک کی کتنی مقدار ورزش کے فوائد کو ضائع کر دیتی ہے؟

سافٹ ڈرنک کی کتنی مقدار ورزش کے فوائد کو ضائع کر دیتی ہے؟

سافٹ ڈرنک کی کتنی مقدار ورزش کے فوائد کو ضائع کر دیتی ہے؟

ورزش کے فوائد سے کون واقف نہیں، یہ عمل آپ کی جسمانی اور ذہنی صحت کو برقرار رکھنے میں انتہائی اہم کردار ادا کرتا ہے تاہم سافٹ ڈرنک کا استعمال ورزش کے فوائد کو ضائع کر سکتا ہے یہ بات ایک تحقیق کے نتیجے میں سامنے آئی ہے۔

 سائنسدانوں نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دل کی بیماری پر کسی بھی ورزش کے فوائد کو ختم کرنے کے لیے ہفتے میں آپ کی پسندیدہ سافٹ ڈرنک کے صرف 2 کین کافی ہیں۔

محققین نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر آپ میٹھے مشروبات کا استعمال کرتے ہیں تو  جسمانی سرگرمی دل کی بیماری کے خطرات کو ختم نہیں کر سکتی۔ اس مقصد کے لیے کینیڈا کی ٹیم نے 30 سال تک تقریباً 100,000 بالغوں کو گرہوں میں تقسیم کر کے جائزہ لیا۔

تحقیق کے نتائج کے مطابق جو لوگ سافٹ ڈرنک جیسے میٹھے مشروبات ہفتے میں دو بار سے زیادہ استعمال کرتے ہیں ان میں جسمانی سرگرمی کی سطح سے قطع نظر، دل کی بیماری کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔ قلبی امراض میں خون کی نالیوں کو متاثر کرنے والی بیماری، فالج اور پیریفرل آرٹیریل امراض شامل ہیں۔

دی امریکن جرنل آف کلینیکل نیوٹریشن میں شائع ہونے والی اس تحقیق کے مطابق ہفتہ وار 150 منٹ کی تجویز کردہ جسمانی سرگرمی بھی سافٹ ڈرنک کے اثرات سے بچانے میں ناکام رہتی ہے۔

یونیورسٹی لاوال کی فیکلٹی آف فارمیسی کے پروفیسر ژاں فلپ ڈروئن چارٹیئر کا کہنا ہے کہ جسمانی سرگرمیاں میٹھے مشروبات سے منسلک امراض قلب کے خطرے کو نصف تک کم کرتی ہیں، لیکن یہ اسے مکمل طور پر ختم نہیں کرتی۔

ایسا ہرگز نہیں ہے کہ اگر آپ جسمانی طور پر متحرک ہیں تو میٹھے مشروبات کا استعمال صحت پر کسی قسم کے منفی اثرات مرتب نہیں کرے گا چاہے اسے ہفتے میں دوبار ہی کیوں نہ استعمال کیا جائے۔

محققین کے مطابق اگرچہ یہ مقدار نسبتاً کم تھی، لیکن پھر بھی قلبی امراض کے خطرے سے نمایاں طور پر وابستہ تھی جبکہ اس کا زیادہ استعمال خطرے کو مزید بڑھا سکتا ہے۔ اسی لیے ماہرین کا کہنا ہے کہ پینے کے لیے سب سے بہتر پانی ہے ۔

آپ کا ردعمل کیا ہے؟

like

dislike

love

funny

angry

sad

wow