انسانی گوشت کھانے والا مہلک بیکٹیریا جو 2 دن میں موت کی نیند سلا سکتا ہے
اسٹریپٹوکوکل ٹاکسک شاک سنڈروم (ایس ٹی ایس ایس) نامی بیکٹیریا ایسا مہلک جراثیم ہے جو متاثرہ شخص کو دو دن میں موت کی نیند سلا سکتا ہے۔ غیر ملکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق ایس ٹی ایس ایس بیکٹیریا جاپان میں پنجے گاڑتا نظر آ رہا ہے جہاں دارالحکومت ٹوکیو میں اس کے کیسز میں […]
اسٹریپٹوکوکل ٹاکسک شاک سنڈروم (ایس ٹی ایس ایس) نامی بیکٹیریا ایسا مہلک جراثیم ہے جو متاثرہ شخص کو دو دن میں موت کی نیند سلا سکتا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق ایس ٹی ایس ایس بیکٹیریا جاپان میں پنجے گاڑتا نظر آ رہا ہے جہاں دارالحکومت ٹوکیو میں اس کے کیسز میں ہر گزرتے دن کے ساتھ اضافہ ہو رہا ہے۔
جاپان کے نیشنل انسٹیٹیوٹ آف انفیکٹو ڈیزیز کے اعداد و شمار کے مطابق 2 جون سے اب تک ایس ٹی ایس ایس کے 977 کیسز سامنے آئے اور مزید افراد کے متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔
گزشتہ سال جاپان میں اس کے کُل کیسز کی تعداد 941 تھی تاہم صرف رواں سال کی پہلی ششماہی میں 145 کیسز سامنے آئے اور 2 جون سے اب تک 977 شہری متاثر ہو چکے ہیں۔
اس بیکٹیریا سے متاثرہ مریض کے گلے میں خراش اور سوجن شروع ہوتی ہے جبکہ آہستہ آہستہ جسم کے مختلف اعضا میں درد اٹھتا ہے جو انہیں نقصان پہنچاتا ہے، یہ 50 سال سے زائد عمر کے افراد کیلیے جان لیوا ثابت ہوتا ہے۔
سائنسدانوں کا ماننا ہے کہ بیکٹیریا سے متاثرہ شخص 48 گھنٹے میں موت کی نیند سو جاتا ہے۔
ٹوکیو ویمن میڈیکل یونیورسٹی کے پروفیسر کا کہنا ہے کہ بیکٹیریا سے 30 فیصد اموات کی شرح تشویشناک ہے، بیکٹیریا متاثرہ مریض کی آنتوں میں رہتا ہے اور پاخانے کے ذریعے ہاتھوں کو آلودہ کرتا ہے لہٰذا ہاتھوں کو صاف رکھیں۔
انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ رواں سال ایس ٹی ایس ایس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد ڈھائی ہزار ست بڑھ سکتی ہے۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟