ساجد خان وکٹ لے کر ’کبڈی اسٹائل‘ میں جشن کیوں مناتے ہیں؟ بولر نے بتا دیا
ساجد خان نے طویل عرصے بعد قومی ٹیم میں واپسی کی اور اپنی بولنگ کی بدولت انگلینڈ کے خلاف پاکستان کو ساڑھے تین سال بعد ہوم گراؤنڈ پر میچ جتوانے میں اہم کردار ادا کیا۔ ساجد خان پہلی اننگ میں 7 اور دوسری اننگ میں دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا اور مجموعی طور پر 9 […]
ساجد خان نے طویل عرصے بعد قومی ٹیم میں واپسی کی اور اپنی بولنگ کی بدولت انگلینڈ کے خلاف پاکستان کو ساڑھے تین سال بعد ہوم گراؤنڈ پر میچ جتوانے میں اہم کردار ادا کیا۔
ساجد خان پہلی اننگ میں 7 اور دوسری اننگ میں دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا اور مجموعی طور پر 9 وکٹیں حاصل کیں۔ وہ اس کارکردگی کی بدولت میچ کے بہترین کھلاڑی بھی قرار پائے۔
انہوں نے ہر وکٹ کا جشن اپنے مخصوص کبڈی اسٹائل میں منایا جس نے فاسٹ بولر حسن علی کی یاد بھی تازہ کر دی جو وکٹ حاصل کرنے پر مخصوص انداز میں جشن مناتے تھے اور یہ جنریٹر اسٹائل کے نام سے مشہور ہوا تھا۔
تاہم ساجد خان وکٹ حاصل کرنے کے بعد اپنی ران پر ہاتھ مارتے ہیں اور ایسا کبڈی کے کھیل میں کیا جاتا ہے اسی لیے اس کو کبڈی اسٹائل کا نام دیا گیا۔
جادوئی اسپنر ایسا جشن کیوں مناتے ہیں اس کی وضاحت انہوں نے خود کر دی اور ملتان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ میرا وکٹ حاصل کرنے پر جشن منانے کا اسٹائل شروع سے ہی ایسا ہے کیونکہ کبڈی مجھے پسند ہے اسی لیے اس انداز میں جشن مناتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا پلان تھا کہ جو روٹ کی وکٹ مل گئی تو ہم انگلینڈ پر مزید دباؤ ڈالیں گے اور اس میں کامیاب رہے۔
ساجد خان نے مزید کہا کہ پنڈی اسٹیڈیم کی پچ اسپن ہو گی یا نہیں یہ وہاں کے گراؤنڈ اسٹاف کو پتہ ہو گا۔
تین ٹیسٹ کی سیریز کا آخری اور فیصلہ کن میچ 24 اکتوبر سے راولپنڈی میں شروع ہو گا۔
ساجد خان اور نعمان علی کرکٹ کی تاریخ کی دوسری کامیاب اسپن جوڑی بن گئے
آپ کا ردعمل کیا ہے؟