موت کے وقت انسان کا ذہن کیا سوچتا ہے؟

کسی بھی انسان کی طبعی موت سے قبل اگر آپ اس شخص کے قریب ہوں تو یہ مشاہدہ بھی کیا ہوگا کہ ایسا لگتا ہے جیسے اچانک اس کے چہرے پر سکون سا آگیا ہو۔ اکثر اوقات انتقال کرنے والے شخص کا چہرہ دیکھ کر یوں لگتا ہے جیسے وہ سکون سے سو رہا ہو، […]

 0  3
موت کے وقت انسان کا ذہن کیا سوچتا ہے؟

کسی بھی انسان کی طبعی موت سے قبل اگر آپ اس شخص کے قریب ہوں تو یہ مشاہدہ بھی کیا ہوگا کہ ایسا لگتا ہے جیسے اچانک اس کے چہرے پر سکون سا آگیا ہو۔

اکثر اوقات انتقال کرنے والے شخص کا چہرہ دیکھ کر یوں لگتا ہے جیسے وہ سکون سے سو رہا ہو، لیکن موت سے کچھ دیر قبل اس کے دماغ میں کیا کچھ چل رہا ہوتا ہے؟

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق عام طور یہ تصور کیا جاتا ہے کہ زندگی کے آخری لمحات میں دماغ کے اندر ایک جنگ سی چل رہی ہوتی ہےلیکن کیا ایسا بھی ممکن ہے کہ جسم موت کو خوشی خوشی گلے لگاتا ہو؟

زندگی

یہاں یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ کیا زندگی کے آخری لمحات میں جب موت آپ سے لپٹ رہی ہوتی ہے، کیا وہ پل زبردست خوشی دینے والا ہوتا ہے؟ کیا یہ ممکن ہے کہ انتقال کے وقت جسم میں تناؤ دور کرنے والا انڈورفن ہارمون بھرپور مقدار میں خارج ہوتا ہو؟

اس حوالے سے ’پیلیئیٹیو کیئر‘ یعنی درد سے نجات میں مدد کرنے کی سہولیات کے ماہر سیمس کوائل کا کہنا ہے کہ مجھے ایسا لگتا ہے کہ موت کا عمل آخری سانس لینے سے ایک ہفتہ قبل شروع ہو جاتا ہے۔

اس دوران صحت متاثر ہونے لگتی ہے، جسم کمزور پڑنے لگتا ہے، چلنے میں دشواری پیش آنے لگتی ہے اور غنودگی طاری رہتی ہے، آخری لمحات میں کھانا پینا مشکل ہونے لگتا ہے۔

لیکن موت کے لمحے کو ٹھیک طرح سے سمجھ پانا بہت مشکل ہے، ایک تحقیق کے مطابق جیسے جیسے موت کی گھڑی قریب آتی ہے جسم میں تناؤ پیدا کرنے والے کیمیکل میں اضافہ ہونے لگتا ہے۔

موت کے وقت

موت کے وقت ہارمون کا اخراج

وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ ممکنہ طور پر جسم میں موت کے وقت تناؤ کم کرنے والے انڈورفن ہارمون کا اخراج ہوتا ہے لیکن کبھی اس بارے میں کوئی ریسرچ نہیں ہوئی ہے، اس لیے اسے یقینی طور پر کہنا ممکن نہیں۔

دماغ میں خارج ہونے والا ایک اور ہارمون سیروٹونن خوشی کے احساس کے ذمہ دار ہوتا ہے۔ سال دو ہزار گیارہ کی ایک تحقیق کے مطابق چھ چوہوں کے دماغ میں مرتے وقت اس ہارمون کی مقدار تین گنا پائی گئی۔ عین ممکن ہے کہ ایسا ہی عمل انسانوں میں بھی ہوتا ہو۔

ایسی ٹیکنالوجی موجود ہے جو یہ بتا سکے کہ انسان میں انڈورفن اور سیروٹونن کی مقدار کتنی ہے، اس لیے یہ مشورہ قابل غور ہو سکتا ہے، حالانکہ مرنے والے کے آخری لمحات میں اس کے خون کے نمونے موصول کرنا مشکل ثابت ہو سکتا ہے۔

اگر کسی شخص کو پہلے سے درد کی شکایت نہیں ہے تو عام طور پر اسے مرنے کے قریب بھی درد کا مسئلہ نہیں ہونا چاہیے۔ ایسا کیوں ہوتا ہے یہ کہنا مشکل ہے۔ اس کا تعلق اینڈورفنس سے ہو سکتا ہے لیکن اس بارے میں بھی کوئی ریسرچ سامنے نہیں آئی ہے۔

آکسفورڈ یونیورسٹی کی ایرین ٹریسی کی ریسرچ کے مطابق مذہبی عقائد بھی درد کم کرنے میں مدد کرتے ہیں، اس کے علاوہ مراقبہ بھی فائدہ پہنچاتا ہے۔

حالت نزع

غیر معمولی خوشی کا احساس

آخری لمحات میں انڈورفنس کے علاوہ اور کون سی چیز ہے جو غیر معمولی خوشی کے احساس کے لیے ذمہ دار ہوتی ہے؟

جب جسم کام کرنا بند کرتا ہے تو ایسے میں دماغ بھی متاثر ہوتا ہے، ممکن ہے کہ اس سے بھی زندگی کے آخری لمحات کا تجربہ متاثر ہوتا ہو۔ امریکی سائنسدان جل بولٹ ٹیلر نے ایک گفتگو میں اس تجربے پر تبصرہ کیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ کس طرح انہوں نے موت کو قریب سے محسوس کیا انہوں نے بیان کیا کہ اسٹروک کی وجہ سے ان کے دماغ کے بائیں حصے کے بند ہو جانے کے باعث انہیں ہر فکر سے ‘آزاد’ ہونے جیسا احساس ہوا۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ بولٹ ٹیلر کو دماغ کے بائیں جانب چوٹ لگی تھی جبکہ دماغ کے داہنی جانب چوٹ لگنے سے بھی آپ کے خدا کے نزدیک ہونے کے احساس میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

کئی امکانات ہو سکتے ہیں، یہ کہ آپ کا رشتہ دار روحانی احساسات سے گزرا ہو۔ جب میرے دادا کا اتنقال ہوا، اس وقت انہوں نے اپنا ہاتھ اور ایک انگلی اٹھائی ہوئی تھی جیسے سامنے کھڑے کسی شخص کی جانب اشارہ کر رہے ہوں۔

ان باتوں کا یہ مطلب بالکل نہیں ہے کہ زیادہ مذہبی لوگوں کے لیے موت کا عمل مزیدار ہوتا ہے۔ میں نے پادریوں اور ننز کو موت کے قریب بے چین حالت میں دیکھا ہے۔ ہو سکتا ہے انہیں ان کے زندگی گزارنے کے طریقے اور مرنے کے بعد فیصلے کے لمحات کی فکریں پریشان کرتی ہوں۔

ہر موت مختلف ہوتی ہے، آپ یہ طے نہیں کر سکتے کہ کس کو کیسی موت آئے گی۔ میں نے کچھ اموات ایسی بھی دیکھیں ہیں جن میں لگتا ہے کہ اینڈورفنس سے کوئی فائدہ نہ پہنچا ہو۔ چند ایسے کم عمر لوگوں کو میں نے مرتے دیکھا ہے جن کے لیے یہ قبول کرنا مشکل تھا کہ ان کا آخری وقت آ چکا ہے۔ موت کے پورے عمل کے دوران وہ بے چین ہی نظر آئے۔

آپ کا ردعمل کیا ہے؟

like

dislike

love

funny

angry

sad

wow