’’صاف نظر آرہا ہے ٹیم میں دوستی یاری چل رہی ہے‘‘
کراچی : ٹی20ورلڈ کپ کے اہم میچ میں بھارت کے ہاتھوں جیتا ہوا میچ ہارنے پر سابق کرکٹر باسط علی نے کپتان بابر اعظم کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔ اے آر وائی نیوز پر جاری خصوصی نشریات ہر لمحہ پرجوش میں سابق کرکٹر باسط علی پاکستان کی شکست اور گرین شرٹس کی پرفارمنس پر […]
کراچی : ٹی20ورلڈ کپ کے اہم میچ میں بھارت کے ہاتھوں جیتا ہوا میچ ہارنے پر سابق کرکٹر باسط علی نے کپتان بابر اعظم کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔
اے آر وائی نیوز پر جاری خصوصی نشریات ہر لمحہ پرجوش میں سابق کرکٹر باسط علی پاکستان کی شکست اور گرین شرٹس کی پرفارمنس پر آبدیدہ ہوگئے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت میچ نہیں جیتا بلکہ پاکستان میچ ہارا ہے، مداحوں کو سوگ میں نہیں ہونا چاہیئے، یہ ٹیم ہے ہی ایسی۔ پچیس پچیس ڈالرز میں یہ لوگ ڈنرز پر جاکر ملک و قوم کا نام بدنام کرتے ہیں۔
قومی ٹیم کی شکست پر برہم باسط علی نے شدید غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میچ نہیں جیتا بلکہ پاکستان میچ ہارا ہے، کیا شاداب خان کو بلے باز کے طور پر ٹیم میں رکھا ہوا ہے، صاف نظر آرہا ہے کہ ٹیم میں دوستی یاری چل رہی ہے، ابرار کو کیا ٹیم میں مجسمہ بنانے کے لیے رکھا ہوا ہے؟
ان کا کہنا تھا کہ جنہوں نے بابر کو کپتانی سے ہٹایا انہوں نے ہی اسے دوبارہ کپتان بنادیا، بابراعظم کو دوبارہ کپتان بنانے والوں سے بھی سوال تو بنتا ہے۔ اس ورلڈ کپ کے بعد بابر اعظم کو کپتانی چھوڑ دینی چاہیے۔
انہوں نے بتایا کہ قومی ٹیم کے چیف سلیکٹر نے کہا تھا کہ کراچی والو خوش ہوجاؤ اسد شفیق کو ٹیم میں رکھا گیا ہے، کیا چیف سلیکٹر کے اس بیان پر کسی کو نوٹس نہیں لینا چاہیے تھا؟
باسط علی کا کہنا تھا کہ چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ کو گمراہ کیا جارہا ہے، چیئرمین پی سی بی اگر ثبوت مانگیں تو ضرور دوں گا۔
نئے کھلاڑیوں کو ٹیم میں اس لیے نہیں کھلایا جاتا کہ وہ کارکردگی سے اپنی جگہ بنالیں گے، چیئرمین پی سی بی کیوں نہیں سمجھ رہے کہ یہ دوستی یاری کی ٹیم ہے۔
بھارتی کپتان کے حوالے سے سے کیے گئے ایک سوال کے جواب میں باسط علی نے روہت شرما کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اس کے ہاتھ سے میچ نکل گیا تھا لیکن اس نے ہمت نہیں ہاری۔
روہت شرما نے آج بہترین کپتانی کا مظاہرہ کیا ہے، بھارتی ٹیم نے آج بہت اچھا کھیل پیش کیا وہ بلاشبہ تعریف کی مستحق ہے۔
اس موقع پر کامران اکمل نے بھی اپنے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میں نے کئی بارکہا ہےکہ یہ ٹیم ورلڈ کپ کے لیے نہیں ہے، ہمارے دور میں بھی دوستیاں چلتی تھیں لیکن آج جو کچھ ہورہا ہے پہلے نہیں دیکھا، انٹرنیشنل کرکٹ پر سمجھوتہ کریں گے تو ٹیم کا یہی حال ہونا ہے۔
کامران اکمل کا کہنا تھا کہ آج قومی ٹیم نے برے سے برا کھیلا، بھارت کے خلاف جیتنے کا یہ اچھا موقع تھا، کیا دیگر بلے باز صرف بابراعظم کے آسرے پر ہی کھیلتے ہیں؟ قومی ٹیم امریکا سے بھی زیادہ بھارت کے خلاف برا کھیلی ہے۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟