رشتے کے موقع پر لڑکی کو چائے کی ٹرے لانی چاہیے یا نہیں؟
ہم جس معاشرے سے تعلق رکھتے ہیں چاہے کتنے ہی ماڈرن کیوں نہ ہوجائیں شادی بیاہ کے معاملے میں زیادہ تر لوگوں کی سوچ روایتی ہی رہتی ہے۔ لڑکی اور لڑکے کا رشتہ طے کرتے ہوئے بہت سے مسائل پیش آتے ہیں جس میں ذات پات، برادری، نسل اور ان معاملات سے جڑی ہر چیز […]
ہم جس معاشرے سے تعلق رکھتے ہیں چاہے کتنے ہی ماڈرن کیوں نہ ہوجائیں شادی بیاہ کے معاملے میں زیادہ تر لوگوں کی سوچ روایتی ہی رہتی ہے۔
لڑکی اور لڑکے کا رشتہ طے کرتے ہوئے بہت سے مسائل پیش آتے ہیں جس میں ذات پات، برادری، نسل اور ان معاملات سے جڑی ہر چیز کا خیال رکھنا پڑتا ہے۔
ایک جانب لڑکے کی ماں بہو کی شکل میں چاند جیسی حسین ترین اور مالدار گھرانے کی بیٹی کی جستجو میں لگی رہتی ہے تو دوسری جانب لڑکے کی بہنیں بھائی کی شادی کا ارمان لیے اپنی خواہشات کو عملی جامہ پہنانے کی ہر ممکن کوشش کرتی ہیں۔
اکثر دیکھنے میں آتا ہے کہ جب کوئی لڑکے والے لڑکی کے ہاں رشتہ دیکھنے آتے ہیں تو بیٹی کو چائے کی ٹرے یا ٹرالی لانے کے بہانے بلایا جاتا ہے۔
اس حوالے سے اے آر وائی ڈیجیٹل کے پروگرام گڈ مارننگ پاکستان میں اداکارہ سیمی پاشا اور سماجی کارکن شمائلہ شہباز نے تفصیلی گفتگو کی۔
سماجی کارکن شمائلہ شہباز نے کہا کہ آج کل کی زیادہ تر لڑکیاں تعلیم یافتہ ہیں اور انہیں خود بھی شو پیس بننا پسند نہیں ہوتا، ایسے موقع پر والدین کو بھی چاہیے کہ وہ بیٹی کو سمجھائیں کہ ضروری نہیں کہ تمہاری شادی یہی ہو لہٰذا تم خود بھی ان کو اپنے طور پر پرکھو اچھی طرح سوچ سمجھ لو۔
شمائلہ شہباز کی اس بات کی تائید کرتے ہوئے اداکارہ سیمی پاشا نے کہا کہ میں بھی نہیں چاہتی کہ لڑکی ٹرے میں چائے لے کر آئے، ہونا یہ چاہیے کہ لوگ ایک دوسرے کو دعوتوں میں یا کسی گیٹ ٹو گیدر میں ایک دوسرے کو پسند کریں اور سمجھیں اور پھر بات کو آگے بڑھائیں۔ اس طرح لڑکی کے اندر بھی خود اعتمادی پیدا ہوتی ہے۔
میزبان کی جانب سے پوچھے گئے ایک سوال کہ رشتہ پکا ہوجانے کے بعد دونوں خاندانوں کو ایک دوسرے سے کتنا اور کس حد تک میل ملاپ رکھنا چاہیے؟ کے جواب میں شمائلہ شہباز نے کہا کہ تعلقات یا رشتے کوئی سے بھی ہوں ان میں میانہ روی اور تھوڑا فاصلہ رہے تو بہت اچھی بات ہے ضرورت سے زیادہ گھلنا ملنا بھی مناسب نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ رشتہ ہونے کے بعد لڑکا اور لڑکی کی ملاقات بھی ضروری ہے اور اس موقع پر دونوں کو ایک دوسرے کی اخلاقیات اور باہمی تعلقات کے بارے میں جاننا چاہیے تاکہ اعتماد کی فضا قائم ہو۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟