آدھی رات کے بعد آئس کریم کھانے پر پابندی
میلان : بچے ہوں یا بڑے آئس کریم سب کی پسندیدہ چیز ہوتی ہے اور اٹلی میں تو اسے ثقافت کا حصہ سمجھا جاتا ہے لیکن نئے قانون کے تحت یہ مسئلہ متنازع شکل اختیار کرگیا۔ اٹلی کے مشہور شہر میلان کی میونسپل انتطامیہ کی جانب سے آئس کریم کھانے پر لگائی جانے والی پابندی […]
میلان : بچے ہوں یا بڑے آئس کریم سب کی پسندیدہ چیز ہوتی ہے اور اٹلی میں تو اسے ثقافت کا حصہ سمجھا جاتا ہے لیکن نئے قانون کے تحت یہ مسئلہ متنازع شکل اختیار کرگیا۔
اٹلی کے مشہور شہر میلان کی میونسپل انتطامیہ کی جانب سے آئس کریم کھانے پر لگائی جانے والی پابندی نے لوگوں کو تشویش میں مبتلا کردیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق شہر کی انتظامیہ نے رات بارہ بجے کے بعد آئس کریم کی خریدو فروخت پر پابندی لگانے کا اعلان کیا ہے، جس کا جواز رات گئے ہونے والے شور شرابے کو بیان کیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ویانا سٹی ہال کی طرف سے تیار کردہ نئے قوانین کے تحت اب شہر میلان کے 12 سب سے زیادہ جاندار علاقوں میں مشروبات اور تیار شدہ کھانوں جن میں پیزا، آئس کریم اور مشروبات شامل ہیں کی فروخت پر پابندی عائد کر دی جائے گی۔
ڈپٹی میئر اور چیف میلان مارکو گرینیلی نے فیس بک پوسٹ میں نئے فیصلوں کا جواز پیش کرتے ہوئے لکھا کمہ ہم سماجی سرگرمیوں اور تفریح، آبادی کے لیے امن اور صحت اور آزاد اقتصادی سرگرمیوں کے درمیان توازن حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ شہر کی گلیوں میں آدھی رات کے بعد جاگنے والوں کی طرف سے کیا جانے والا شور شرابا ختم کرنے کیلئے کیا گیا ہے۔
میئر نے گزشتہ ماہ نامہ نگاروں سے کہا تھا کہ آبادی کے ایک بڑی تعداد نے بہت زیادہ شور شرابے کی شکایت کی تھی۔
رپورٹس کے مطابق سٹی کونسل ہفتے کے پانچ دن رات ساڑھے 12 بجے اور ہفتہ اتوار کو ڈیڑھ بجے کے بعد ریسٹورنٹس سے کھانا اور مشروبات کی فروخت پر پابندی لگانے پر غور کر رہی ہے لیکن دکانداروں کا کہنا ہے کہ اس سے ان کا کاروبار متاثر ہوگا۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟