عالیہ بھٹ نے خاتون ٹرینی ڈاکٹر کی آبروریزی اور قتل کے بارے میں کیا کہا؟
بالی ووڈ اداکارہ عالیہ بھٹ نے کولکتہ میں زیادتی کے بعد قتل کی جانے والی ٹرینی ڈاکٹر کے واقعے پر اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے۔ اداکارہ عالیہ بھٹ نے اس ہولناک واقعے پر گہرے صدمے اور غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے انسٹاگرام پر ایک پوسٹ شیئر کی ہے، عالیہ نے لکھا کہ […]
بالی ووڈ اداکارہ عالیہ بھٹ نے کولکتہ میں زیادتی کے بعد قتل کی جانے والی ٹرینی ڈاکٹر کے واقعے پر اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے۔
اداکارہ عالیہ بھٹ نے اس ہولناک واقعے پر گہرے صدمے اور غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے انسٹاگرام پر ایک پوسٹ شیئر کی ہے، عالیہ نے لکھا کہ ’ایک اور وحشیانہ عصمت دری کی گئی، یہ اس بات کے احساس کا ایک اور دن ہے کہ عورتیں کہیں بھی محفوظ نہیں ہیں۔‘
اداکارہ نے لکھا کہ ’نربھایا کے واقعے کو ایک دہائی سے زیادہ عرصہ گزر چکا ہے، ہمیں یاد دلانے کے لیے یہ ایک اور ہولناک ظلم ہے‘، انھوں نے اپنی پوسٹ میں نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو 2022 کی رپورٹ کے اعداد و شمار بھی شیئر کیے۔
عالیہ کے علاہ اداکارہ پرینیتی چوپڑا، اداکار ایوشمان کھرانہ اور وجے نے بھی سوشل میڈیا پلیٹ فارم کا سہارا لیتے ہوئے اس واقعے پر اپنے غم و غصے کا اظہار کیا۔
خیال رہے کہ بھارت میں خاتون ڈاکٹر کے ریپ اور قتل کے خلاف مظاہرے شروع ہو گئے ہیں، کئی ریاستوں میں ہڑتال کر کے ڈاکٹر سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔
مغربی بنگال میں ایک سرکاری اسپتال میں زیر تربیت ڈاکٹر کی عصمت دری اور بے دردی سے قتل کے واقعے نے بھارت کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے اور وہاں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ہے، کانگریس کی طلبہ تنظیم این ایس یو آئی نے ملزمان کو جلد از جلد سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
احتجاج کرنے والے ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ جب تک وفاقی حکومت مجرموں کے خلاف سخت کارروائی کی یقین دہائی نہیں کراتی، وہ ہڑتال ختم نہیں کریں گے۔
یاد رہے کہ 10 اگست کو کلکتہ کے سرکاری میڈیکل کالج ’’آر جی کار میڈیکل کالج اینڈ اسپتال‘‘ کے سیمینار ہال سے 31 سال کی ٹرینی ڈاکٹر کی تشدد زدہ لاش برآمد ہوئی تھی۔
پوسٹ مارٹم رپورٹ میں زیادتی کی تصدیق ہوئی تھی، کولکتہ پولیس نے پوسٹ گریجویٹ ٹرینی ڈاکٹر کے ریپ اور قتل کے ملزم کو گرفتار کر لیا ہے، جس کی شناخت سنجوئے رائے کے نام سے ہوئی ہے۔
ملزم اسپتال میں ’شہری رضاکار‘ کے طور پر تعینات تھا، عصمت دری اور قتل کے دوران خاتون ڈاکٹر شدید چوٹیں آئیں تھیں، اس کی ٹوٹی ہوئی عینک کے ٹکڑے اس کی آنکھوں میں گھس گئے تھے، اور نازک حصوں میں زخموں کے واضح نشان تھے۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟