گواسکر انگلش پلیئرز سے ناراض، وجہ پاکستان سیریز
بھارت کے سابق کپتان اور نامور بلے باز سنیل گواسکر پاکستان کے ساتھ سیریز کھیلنے کے لیے انڈین پریمیئر لیگ چھوڑنے والے انگلش پلیئرز پر برہم ہوگئے۔ سنیل گواسکر نے بھارتی کرکٹ بورڈ پر بھی زور دیا کہ وہ وہ آئی پی ایل کا پلے آف مرحلے نہ کھیلنے والے کھلاڑیوں کےخلاف ایکشن لے اور […]
بھارت کے سابق کپتان اور نامور بلے باز سنیل گواسکر پاکستان کے ساتھ سیریز کھیلنے کے لیے انڈین پریمیئر لیگ چھوڑنے والے انگلش پلیئرز پر برہم ہوگئے۔
سنیل گواسکر نے بھارتی کرکٹ بورڈ پر بھی زور دیا کہ وہ وہ آئی پی ایل کا پلے آف مرحلے نہ کھیلنے والے کھلاڑیوں کےخلاف ایکشن لے اور ان پر جرمانہ عائد کرے۔
انھوں نے کہا کہ میں کھلاڑیون کے لیے اس بات کے حق میں ہوں کہ کسی بھی چیز سے پہلے وہ ملک کا انتخاب کریں لیکن مختلف فرنچائزز کو پلیئرز پورے سیزن کے لیے اپنی دستیابی کی یقین دہانی کراتے ہیں۔
گواسکر نے اپنے کالم میں لکھا کہ اب اگر پلیئرز ایسے وقت میں لیگ سے باہر نکلتے ہیں تو یہ فرنچائزز کا مورال گرانے کے مترادف ہے، اور شاید یہ فرنچائز انھیں آئی پی ایل کے ایک سیزن میں اتنی زیادہ رقم ادا کرتی ہیں جو وہ اپنے ملک سے دو تین سیزن کھیل کر بھی نہیں کما سکتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ فرنچائزز کو نہ صرف کھلاڑیوں کی اس فیس میں سے کافی رقم کاٹنی چاہیے جس پر انھیں خریدا گیا بلکہ ہر کھلاڑی کو ملنے والی فیس کے 10 فیصد کمیشن کی بھی کٹوتی کرنی چاہیے۔
انگلینڈ کے جونی بیئراسٹو، سیم کرن اور لیام لیونگسٹون آئی پی ایل میں پنجاب کنگز کی نمائندگی کر رہے ہیں، جبکہ ول جیکس اور ریسی ٹوپلے رائل چیلنجرز بنگلورو کے لیے کھیل رہے ہیں۔
جوز بٹلر راجستھان رائلز کی طرف سے جوہر دکھا رہے ہیں، اس کے علاوہ فل سالٹ کولکتہ نائٹ رائیڈرز کی نمائندگی کر رہے ہیں جبکہ معین علی چنئی سپر کنگز کے ساتھ موجود ہیں۔
انگلینڈ نے آئی سی سی مینز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 اور پاکستان کے خلاف چار میچوں کی سیریز کے لیے 15 رکنی اسکواڈ کا اعلان کیا ہے جبکہ آئی پی ایل کھیلنے والے انگلیش پلیئرز سے کہا گیا ہے کہ وہ پاکستان سے سیریز کھیلنے کے لیے وطن واپس آجائیں۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟