ڈومیسٹک کرکٹ کو تالے لگا دیں، اگر ۔۔۔۔۔۔۔۔ ؟ سینیئر تجزیہ کار نے کیا کہا؟

ٹی 20 ورلڈ کپ سے شرمناک انداز میں اخراج کے بعد پاکستان کرکٹ ٹیم پر تنقید جاری ہے سینیئر اسپورٹس تجزیہ کار نجیب الحسنین نے ٹیم کا سخت پوسٹمارٹم کیا ہے۔ اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں گفتگو کرتے ہوئے نجیب الحسنین نے کہا کہ میں جتنے عرصے سے کرکٹ دیکھ […]

 0  4
ڈومیسٹک کرکٹ کو تالے لگا دیں، اگر ۔۔۔۔۔۔۔۔ ؟ سینیئر تجزیہ کار نے کیا کہا؟

ٹی 20 ورلڈ کپ سے شرمناک انداز میں اخراج کے بعد پاکستان کرکٹ ٹیم پر تنقید جاری ہے سینیئر اسپورٹس تجزیہ کار نجیب الحسنین نے ٹیم کا سخت پوسٹمارٹم کیا ہے۔

اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں گفتگو کرتے ہوئے نجیب الحسنین نے کہا کہ میں جتنے عرصے سے کرکٹ دیکھ رہا ہوں ہمیشہ یہی دیکھتا آ رہا ہوں کہ خراب ایونٹ کے بعد باتیں اور ری بلڈنگ کے شوشے چھوڑے جاتے ہیں لیکن پھر رات گئی بات گئی  کے مترادف سب باتیں بھلا دی جاتی ہیں۔

نجیب الحسنین نے کہا کہ ہمیشہ خامیوں پر مٹی نہیں ڈالی جا سکتی۔ مشکل سوالات پوچھنا پڑیں گے۔ ہمارے کرکٹر اپنی انفرادی کارکردگی اور اعزازات کو سوشل میڈیا پر ہائی لائیٹ کرتے ہیں لیکن اس میں ٹیم کی کارکردگی کہاں ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ کئی سالوں سے کمزور ٹیمیں آکر ہمیں یہاں ہرا کر جا رہی ہیں۔ کسی نے ان سے کوئی سوال نہیں کیا۔ ہم اس کے عادی ہوچکے ہیں کہ فلاں ٹیم جیت جائے، بارش ہو جائے نہ ہو، تاکہ ہم دھکے سے اور دوسروں کی محنت کے بل بوتے پر آگے بڑھ سکیں لیکن ایسا کب تک چل سکتا ہے؟

نجیب الحسنین نے کہا کہ چیئرمین پی سی بی نے بڑی سرجری کی بات کی لیکن اس سے کام نہیں چلے گا یہاں تو اوپر سے نیچے تک سب ذمے دار ہیں۔ سلیکشن کمیٹی نے چھ اوپنر منتخب کرلیے، مڈل آرڈر انتہائی کمزور، جب آپ اپنی پسند کی ٹیم لے کر جائیں گے اور کمپرومائز کریں گے تو پھر قدرت کا نظام بھی ساتھ نہیں دے گا۔

 

ان کا کہنا تھا کہ آپ نے دوسروں کا حق مار کر اپنے دوستوں کو فائدہ پہنچایا اور ناکامی کے باوجود چانس پر چانس دیتے رہے۔ جو پسند کا تھا وہ پی ایس ایل کی بنیاد پر ٹیم میں آگیا جو پسند نہیں تھا اس کی پی ایس ایل کی کارکردگی بھی پس پشت ڈال دی گئی، اگر پی ایس ایل کی بنیاد پر ہی سلیکشن کرنی ہے تو ڈومیسٹک کرکٹ کو تالے لگا دیں۔

 نجیب الحسنین نے کہا کہ جب کوئی ڈرپورک اور بزدل ہو تو جیت کا ذہن نہیں بن سکتا۔ ہم میدان میں ہار کے خوف سے اترتے ہیں اور ہوم سیریز میں پچز ایسی بناتے ہیں کہ کسی طرح بچ جائیں ہار نہ ہو۔ جب یہ سوچ ہوگی تو پھر جیت کہاں سے آئے گی۔ یہ کیسی پروفیشنل کرکٹ ہے کہ ہم اب تک اگر مگر کے چکر میں گھوم رہے ہیں۔

سینیئر اسپورٹس تجزیہ کار نے کہا کہ پی سی بی میں اب تک محسن نقوی سے طاقتور چیئرمین نہیں آیا اگر انہیں ٹیم کو درست کرنا ہے تو یہی وقت ہے کہ بولڈ فیصلے لیں اور ٹیم کو درست راہ پر گامن کریں۔

ٹی 20 ورلڈ کپ: گرین شرٹس آج رسمی میچ کھیل کر خالی ہاتھ وطن واپس لوٹیں گے

آپ کا ردعمل کیا ہے؟

like

dislike

love

funny

angry

sad

wow