مچھلیاں سطح پر کیوں نہیں آتیں؟ ال نینو اور لانینا کے بارے میں جانیں
تحریر: ملک شعیب مچھلیاں سطح پر کیوں نہیں آتیں؟ ال نینو اور لانینا کے بارے میں آپ کیا جانتے ہیں؟ یہ ہماری زمین کے آب و ہوا کا نظام کیسے بدلتے ہیں؟ کچھ ایسے سوالات ہیں جن کے جوابات یقیناً آپ کو حیران کر دیں گے۔ ال نینو El Niño اور لا نینا La Niña […]
تحریر: ملک شعیب
مچھلیاں سطح پر کیوں نہیں آتیں؟ ال نینو اور لانینا کے بارے میں آپ کیا جانتے ہیں؟ یہ ہماری زمین کے آب و ہوا کا نظام کیسے بدلتے ہیں؟ کچھ ایسے سوالات ہیں جن کے جوابات یقیناً آپ کو حیران کر دیں گے۔
ال نینو El Niño اور لا نینا La Niña
ہماری زمین کا درجہ حرارت مختلف وجوہ سے بڑھتا رہتا ہے، جن میں سر فہرست زمین پر پڑنے والی سورج کی عمودی کرنیں ہیں، جو سیدھی زمین پر پڑتی ہیں۔ اس کے علاوہ ماحولیاتی آلودگی اور قدرتی مظہر ال نینو اور لا نینا بھی ہیں۔
ال نینو اور لا نینا آب و ہوا کے دو ایسے پیٹرنز ہیں جو ایک دوسرے کے مخالف ہوتے ہیں اور یہ عام حالات میں آب و ہوا کے نظام کو بدل دیتے ہیں۔ سائنس دان ان مظاہر کو El Niño-Southern Oscillation (ENSO) سائیکل کہتے ہیں۔
سطح پر مچھلیوں کی بہتات
عام حالات میں مشرقی سمندر کا پانی ٹھنڈا ہوتا ہے اور مغربی سمندر کا پانی گرم۔ بحرالکاہل کے وسط میں پانی گرم ہوتا ہے اور خط استوا کے ساتھ چلنے والی جنوب مشرقی ہوائیں اس گرم پانی کو مغرب کی سمت آسٹریلیا اور اس کے اس پاس کے ممالک کی جانب لے کر جاتی ہیں۔ ان ہواؤں کو جنوب مشرقی ٹریڈ ونڈز یعنی South East trade winds کہتے ہیں۔ یہ ہوائیں اس ریجن میں بادلوں کو بننے میں مدد دیتی ہیں اور پھر آسٹریلیا اور آس پاس کے ممالک میں اچھی خاصی بارش ہو جاتی ہے۔
لو پریشر سے اٹھنے والی ہوائیں، جنوبی امریکا کے مغربی کنارے پر موجود ہائی پریشر کی جانب سفر کرتی ہیں اور وہاں سمندر کی گہرائیوں سے ٹھنڈا پانی اوپر کی جانب آ جاتا ہے، جسے upwelling کہتے ہیں۔ اپ ویلنگ کی وجہ سے nutrient rich ٹھندا پانی اوپر آ جاتا ہے اور ماہی گیر کافی تعداد میں مچھلیاں پکڑ لیتے ہیں، یہ ’غذائیت‘ دراصل سطح کے پانی کو زرخیز بنا دیتی ہے اور اس میں سمندری حیات تیزی سے نمو پانے لگتی ہے۔
ال نینو El Niño
ال نینو ہسپانوی زبان کا لفظ ہے جس کا مطلب ہے چھوٹا لڑکا۔ ال نینو وسیع پیمانے پر واقع ہونے والا ایک ایسا قدرتی مظہر ہے جس کے نتیجے میں بحر الکاہل کے پانی کا بڑا حصہ معمول سے کہیں زیادہ گرم ہو جاتا ہے اور زمین کے مجموعی درجہ حرارت میں اضافے کی وجہ بھی بنتا ہے۔
ال نینو خط استوا پر چلنے والی ٹریڈ ونڈز کو کمزور کرتا ہے، جس کی وجہ سے زیادہ تر سمندری گرم پانی مشرق سے مغرب کی سمت حرکت کرنے لگ جاتا ہے اور جنوبی امریکا کے مغربی کناروں پر اکٹھا ہو کر لو پریشر بنا دیتا ہے۔ لو پریشر کی وجہ سے بارشیں شروع ہو جاتی ہیں اور nutrient rich cold water کی upwelling رک جاتی ہے، جس کی وجہ سے مچھلیاں سطح سمندر پر نہیں آتیں اور ماہی گیروں کو بھاری نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔ اس کے برعکس آسٹریلیا میں ہائی پریشر بن جاتا ہے اور بارشیں نہ ہونے کے سبب خشک سالی ہو جاتی ہے اور جنگلات میں آگ بھی لگ جاتی ہے۔
لا نینا La Niña
لا نینا دراصل ال نینو کا الٹ ہے، جس میں خط استوا پر چلنے والی ٹریڈ ونڈز بہت زیادہ طاقت ور ہو جاتی ہیں اور گرم پانی کی زیادہ مقدار آسٹریلیا کے مشرقی کناروں اور آس پاس کے ممالک میں اکٹھی ہو جاتی ہے۔ آسٹریلیا کے مشرقی کناروں پر لو پریشر بن جاتا ہے اور ریجن میں بارشیں شروع ہو جاتی ہیں۔
آسٹریلیا میں بننے والا لو پریشر ہواؤں کو جزیرہ مسکرین (Mascarene Island) کی جانب بھیج دیتا ہے، جس کی وجہ سے اس جزیرے پر ہائی پریشر بہت طاقت ور ہو جاتا ہے اور پھر وہاں سے چلنے والی تیز ہوائیں بادلوں کو بھارت اور پاکستان میں دھکیل دیتی ہیں، جو مون سون کی بارشوں کا سبب بنتے ہیں۔ لا نینا کی وجہ سے مشرقی ایشیا میں مون سون کی بارشیں ہوتی ہیں۔
جاری ال نینو کب ختم ہوگا؟
ال نینو ہر 2 سے 7 سالوں میں ایک سے دور بار ضرور آتا ہے اور اس بار اس کا آغاز 2023 میں آسٹریلیا سے ہوا۔ اس کا دورانیہ 9 ماہ سے 12 ماہ تک ہو سکتا ہے۔ ماہر موسمیات کا کہنا ہے کے اس سال 2024 میں ال نینو جون کے وسط تک ختم ہونے کے امکانات زیادہ ہیں، کیوں کہ اس وقت ال نینو کافی کمزور ہو رہا ہے،جب کہ آسٹریلیا کے میٹرولوجسٹ ڈیپارٹمنٹ نے آسٹریلیا میں سے ال نینو ختم ہونے کی تصدیق کر دی ہے۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟