چاند کی مٹی میں پانی؟ چین نے سائنس کی دنیا کا بڑا کارنامہ انجام دے دیا
چین نے چاند پر زندگی کے امکان کی جانب ایک اہم قدم اٹھایا ہے، چینی سائنس دانوں نے دعویٰ کیا ہے کہ انھوں نے پہلی بار چاند کی مٹی میں پانی کے مالیکیولز دریافت کر لیے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق چین کے سائنس دانوں نے دعویٰ کیا ہے کہ 2020 میں ’چانگ ای 5 […]
چین نے چاند پر زندگی کے امکان کی جانب ایک اہم قدم اٹھایا ہے، چینی سائنس دانوں نے دعویٰ کیا ہے کہ انھوں نے پہلی بار چاند کی مٹی میں پانی کے مالیکیولز دریافت کر لیے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق چین کے سائنس دانوں نے دعویٰ کیا ہے کہ 2020 میں ’چانگ ای 5 مشن‘ نے واپسی پر چاند کی مٹی کے جو نمونے لائے تھے، ان میں سالماتی پانی سے ’بھرپور‘ ہائیڈریٹڈ منرل پایا گیا ہے۔
اس تحقیق کے نتائج پیر کو جریدے نیچر آسٹرونومی میں شائع ہوئے ہیں، یہ تحقیق چائنیز اکیڈمی آف سائنسز (سی اے ایس) کے انسٹی ٹیوٹ آف فزکس کے سائنس دانوں نے کی ہے، انھوں نے دعویٰ کیا کہ غیر شناخت شدہ منرل کرسٹل جسے ’نامعلوم قمری معدن‘ (ULM-1) کا نام دیا گیا ہے، یہ پانی اور امونیا مالیکیولز سے بھرپور ہے۔
یہ ایک ایسی دریافت ہے جو یہ سمجھنے کے لیے بنیادی ثابت ہو سکتی ہے کہ چاند بتدریج کیسے تیار ہوا اور اس کے وسائل سے کیسے فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے۔ ناسا کے مطابق کئی دہائیوں پہلے جب امریکی اپولو خلاباز چاند سے نمونے لائے تھے، تو ان نمونوں میں پانی کی کوئی علامت ظاہر نہیں ہوئی تھی، اور سائنس دان اس نتیجے پر پہنچے کہ چاند کی مٹی مکمل طور پر خشک ہے۔
لیکن واضح رہے کہ ناسا کے ایک انفراریڈ ڈیٹیکٹر نے پہلے ہی 2020 میں چاند پر پانی کی موجودگی کی تصدیق کر دی تھی، جب کہ سائنس دانوں کو 1960 اور 1970 کی دہائی کے نمونوں کے حالیہ تجزیوں میں بھی پانی کے آثار ملے تھے۔
ULM-1 کیا ہے؟
سائنس دانوں نے دعویٰ کیا ہے کہ چاند کی سطح پر پایا جانے والا ULM-1 (Unknown lunar mineral) پانی اور امونیم سے بھرپور معدن ہے جس کا فارمولا (NH4, K, Cs, Rb)MgCl3-6H2O ہے۔
محققین نے ریسرچ کیا تو پتا چلا کہ معدن کے مالیکیولر فارمولے میں زیادہ سے زیادہ 6 عدد بلوریں پانی شامل ہیں، اور جہاں تک اس نمونے کی کمیت ہے، تو اس کا 41 فی صد حصہ پانی کے مالیکیولز پر مشتمل ہے۔
اس معدن کی ساخت اور اجزائے ترکیبی ’نووگرابیلنووائٹ‘ سے ملتے جلتے ہیں، یعنی روس کے ایک آتش فشاں سے نکلنے والا منرل، یہ پانی سے بھرپور آتش فشانی گیسوں کے ساتھ گرم بیسالٹ اور کارنالائٹ (ایک زمینی بخاراتی معدنی) کے رد عمل سے بنتا ہے۔
سائنس دانوں کے مطابق امونیم کی موجودگی سے اس بات کی نشان دہی ہوتی ہے کہ چاند پر اضافی یا غیر مطلوبہ گیس کے خاتمے کی تاریخ زیادہ پیچیدہ ہے، اور یہ بھی پتا چلتا ہے کہ چاند پر رہائش کے سلسلے میں یہ کتنا اہم ذریعہ ثابت ہو سکتا ہے۔
تحقیق کے نتائج یہ بھی بتاتے ہیں کہ پانی کے مالیکیول چاند کے سورج کی روشنی والے علاقوں میں ہائیڈریٹڈ نمکیات کے طور پر برقرار رہ سکتے ہیں۔
Chang’e-5
چانگ ای 5 گزشتہ چار دہائیوں میں چاند سے نمونے جمع کر کے لانے والا دنیا کا پہلا مشن تھا، اس سے قبل جنوری 2019 میں چاند کے زیادہ دور والے علاقے میں Chang’e-4 نے تاریخی پہلی لینڈنگ کی تھی۔ اور ابھی پچھلے مہینے Chang’e-6 نے بھی چاند کے سلسلے میں تحقیقات کے تحت چاند کے دور والے حصے سے پہلے نمونے جمع کر کے اپنا مشن مکمل کر لیا ہے۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟