مشترکہ خاندانی نظام (جوائنٹ فیملی سسٹم) کیوں ٹوٹ رہا ہے؟

ہمارے معاشرے میں مشترکہ خاندانی نظام (جوائنٹ فیملی سسٹم) تیزی سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوتا جارہا ہے اور ہم رشتوں سے دور ہوتے جارہے ہیں۔ جوائنٹ فیملی سسٹم میں گھر کے کام آپس میں بانٹ کر کیے جاتے ہیں یوں خواتین اور مردوں پر کام کا بوجھ نسبتاً کم ہو جاتا ہے اور اخراجات […]

 0  4
مشترکہ خاندانی نظام (جوائنٹ فیملی سسٹم) کیوں ٹوٹ رہا ہے؟

ہمارے معاشرے میں مشترکہ خاندانی نظام (جوائنٹ فیملی سسٹم) تیزی سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوتا جارہا ہے اور ہم رشتوں سے دور ہوتے جارہے ہیں۔

جوائنٹ فیملی سسٹم میں گھر کے کام آپس میں بانٹ کر کیے جاتے ہیں یوں خواتین اور مردوں پر کام کا بوجھ نسبتاً کم ہو جاتا ہے اور اخراجات میں بھی کمی ہوتی ہے۔

یہ نظام وقت کے ساتھ ساتھ کیوں زوال پذیر ہورہا ہے؟ اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں موٹیویشنل اسپیکر ڈاکٹر جاوید اقبال نے تفصیلی روشنی ڈالی اور اس کے اسباب سے آگاہ کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ بات درست ہے کہ ہمارے دین میں ایسا کوئی نظام نہیں ہے، لڑکے کی شادی کرنی ہی اس وقت چاہیے کہ جب وہ اپنی ہونے والی بیوی اور اس سے جڑے دیگر اخراجات کو برداشت کرسکے۔

انہوں نے کہا کہ معاشرے کی اکائی ایک خاندان ہوتا ہے اور خاندان میں میاں بیوی اور بچے شامل ہوتے ہیں، انہوں نے کہا کہ جس وقت یہ مشترکہ خاندانی نظام موجود تھا اس میں بچوں کی تربیت کا بھی نظام تھا کیونکہ ہر خاندان کی تہذیب و تمدن ہوتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنے خاندان کو مضبوط بنانے کیلیے اس کی روایات کو برقرار رکھنے کیلئے ہر ممکن کوشش کرنی چاہیے، خوشی خوشی الگ رہنے سے ناراض ناراض اکٹھے رہنا زیادہ بہتر ہے۔

ڈاکٹر جاوید اقبال نے کہا کہ مغرب کی روایات نے ان کے خاندانی نظام کو بہتر تو کیا لیکن ان کو اس کی بہت بڑی قیمت چکانا پڑی، وہ یہ کہ ان کے بوڑھے اور ضعیف لوگ اولاد کے بجائے دوسروں کے رحم و کرم ہوتے ہیں۔

آپ کا ردعمل کیا ہے؟

like

dislike

love

funny

angry

sad

wow