دفتر میں خوف کا ماحول پیدا کرنے والے شخص سے کیسے نمٹا جائے ؟ دوسرا حصہ

اس سے قبل ہم نے اپنے مضمون میں دفتری بدمعاش یعنی آفس بُلی (office bully) کی چالبازیوں اور اس کی کارستانیوں سے متعلق تفصیل بیان کی تھی کہ وہ کس طرح کولیگز کو اپنی حرکتوں سے زچ کرکے پریشانیوں میں مبتلا کرتا ہے۔ آج اس کا مزید احاطہ کرتے ہوئے بیان کریں گے کہ اگر […]

 0  3
دفتر میں خوف کا ماحول پیدا کرنے والے شخص سے کیسے نمٹا جائے ؟ دوسرا حصہ

اس سے قبل ہم نے اپنے مضمون میں دفتری بدمعاش یعنی آفس بُلی (office bully) کی چالبازیوں اور اس کی کارستانیوں سے متعلق تفصیل بیان کی تھی کہ وہ کس طرح کولیگز کو اپنی حرکتوں سے زچ کرکے پریشانیوں میں مبتلا کرتا ہے۔

آج اس کا مزید احاطہ کرتے ہوئے بیان کریں گے کہ اگر کوئی ملازم اس دفتری بدمعاش کی خامیوں کی شکایت یا نشاندہی کرے اور اس کی اصلاح کی کوشش کرے تو وہ خود کو کسی بھی مشکل سے بچانے کیلیے کس حد تک جا سکتا ہے؟۔

دفتری بدمعاش اپنے دفاع کیلئے کس طرح کا طرز عمل یا رویہ اختیار کرسکتا ہے؟

1۔ اپنے بچاؤ کی کوشش :

ایسا شخص جب اپنی غلطی کی وجہ سے خود کو کسی مصیبت میں گِھرا ہوا دیکھتا ہے تو اپنے عمل کا انکار کرتے ہوئے اس کا یہی کہنا ہوتا ہے کہ میں تو محض ہنسی مذاق کررہا تھا۔

2۔ الزام تراشی :

دفتری بدمعاش اپنی غلطی کو چُھپانے کے لیے اُلٹا اس کا الزام ساتھی ملازم پر بھی ڈال سکتا ہے یا اسے بہت حساس ہونے کا طعنہ بھی دے سکتا ہے۔

3۔ گیس لائٹنگ :

ایسا شخص ساز باز کرتے ہوئے ساتھی ملازم کے مؤقف کو غلط ثابت کرنے کی کوشش کرسکتا ہے اور اس کے کردار پر بھی سوال اٹھا سکتا ہے۔

4۔  رویے کی شدت کم کرنے کی کوشش :

وہ اپنی زیادتی کو چھپانے اور اس کی اہمیت کو کم کرنے کی کوشش کرسکتا ہے، یہ کہہ کر کہ یہ ’’کوئی بڑی بات نہیں تھی‘‘ یا ’’بس تھوڑا سا مذاق تھا‘‘۔

5۔ توجہ دوسری جانب مبذول کرانا :

دفتری بدمعاش موضوع کو تبدیل کرنے یا اپنے رویے سے توجہ ہٹانے کی کوشش کر سکتا ہے۔

6۔ جارحیت :

ایسا شخص جارحانہ رویہ یا دفاعی طریقہ کار بھی اختیار کرسکتا ہے اور سامنا کرنے والے شخص پر حملہ آور بھی ہوسکتا ہے۔

7۔ خود کو مظلوم ثابت کرنے کی کوشش کرنا :

وہ یہ دعویٰ بھی کرسکتا ہے کہ دوسرے شخص کی جانب سے اسے ” بدمعاش” کہا جارہا ہے یا ذہنی اذیت دی جارہی ہے۔

8. میٹھی باتیں کرنا :

مشکل صورتحال سے بچنے کیلئے ایسا شخص میٹھی زبان یا چکنی چپڑی باتیں کرنے کی کوشش کرسکتا ہے۔

9۔ مخلتف بہانے تراشنا :

دفتری بدمعاش اپنے گرد گھیرا تنگ ہونے پر ایسے بہانے بھی تراش سکتا ہے کہ جیسے "میرا دن خراب تھا” یا "میں دباؤ میں تھا” وغیرہ۔

10۔ انتقامی کارروائی کی کوشش :

ایسا شخص اپنا سامنا کرنے والے ساتھی ملازم کیخلاف بالواسطہ یا بلاواسطہ انتقامی کارروائی کرنے کی کوشش کرسکتا ہے۔

نوٹ : یہ بات بھی ذہن نشین کرنا ضروری ہے کہ دفتر میں بدمعاشی کرنے والے اکثر لوگ احتساب سے بچنے اور اپنا کنٹرول برقرار رکھنے کے لیے اس قسم کے حربے استعمال کرتے ہیں۔

لہٰذا کسی دفتری بدمعاش کا مقابلہ کرتے وقت پُرسکون اور ثابت قدم رہنا چاہیے اور اگر ضروری ہو تو دوسروں سے مدد و تعاون بھی حاصل کرسکتے ہیں۔

آپ کا ردعمل کیا ہے؟

like

dislike

love

funny

angry

sad

wow