دادو میں خناق کی وبا پھیل گئی، دو روز میں 4 بچے ہلاک

دادو کے علاقے کاچھو میں خناق کی وبا تیزی سے پھیل رہی ہے اور دو روز کے دوران چار بچے دم توڑ گئے جب کہ کئی اس میں مبتلا ہیں۔ اے آر وائی نیوز کے مطابق کاچھو کے علاقے میں خناق کی وبا تیزی سے پھیل رہی ہے اور دو روز کے دوران چار بچوں […]

 0  1
دادو میں خناق کی وبا پھیل گئی، دو روز میں 4 بچے ہلاک

دادو کے علاقے کاچھو میں خناق کی وبا تیزی سے پھیل رہی ہے اور دو روز کے دوران چار بچے دم توڑ گئے جب کہ کئی اس میں مبتلا ہیں۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق کاچھو کے علاقے میں خناق کی وبا تیزی سے پھیل رہی ہے اور دو روز کے دوران چار بچوں کی اموات ہوچکی ہیں اور کئی بچے اس مرض میں مبتلا ہیں۔۔

خناق کی وبا میں مبتلا متعدد بچوں کو علاج کے لیے دادو سے کراچی منتقل کر دیا گیا ہے۔

اس حوالے سے ڈی ایچ او ڈاکٹر سید امداد علی شاہ نے دو بچوں کے خناق سے ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈاکٹروں کی ٹیمیں متاثرہ علاقوں کی جانب روانہ کر دی گئی ہیں جب کہ خناق میں مبتلا بچوں کے خون کے نمونے حاصل کی گئے ہیں۔

خناق کیا ہے؟

خناق ایک سنگین بیکٹریل انفیکشن ہے، جو عام طور پر ناک اور گلے کی نالیوں کی متاثر کرتا ہے۔ یہ سائنو بیکٹیرم کی وجہ سے ہوتا ہے۔ سائنو بیکٹریم خناق انفیکشن ہونے کی وجہ سے جگہ جگہ ٹشوز کو نقصان پہنچتا ہے۔ اس میں زہریلے مادے خارج ہوتے ہیں جو خون کے دھاروں میں شامل ہوتے ہیں۔

جب یہ زہریلے مادے خون میں شامل ہوتے ہیں تو ناک، کان گلے ،دل اور گردوں میں موٹی سرمئی رنگ کی جھلی بن جاتی ہے۔ خناق کے مریضوں کو جان لیوا پچیدگیاں ہو سکتی ہیں جس کی وجہ سے فالج یا گردے کی خرابی ہو سکتی ہے۔ ا س کی وجہ سے دل گردوں اور اعصابی نظام کر نقصان پہنچتا ہے۔

خناق ایک بیکٹیریل انفیکشن ہے جو بہت سنگین ہو سکتا ہے، لیکن ویکسینیشن کے ذریعے اس کی روک تھام انتہائی ممکن ہے۔

علامات کیا ہیں؟

اگر کوئی شخص خناق میں مبتلا ہے تو علاج کے باوجود یہ مہلک ہو سکتا ہے۔ اس کی علامات کسی شخص کے متاثر ہونے کے دو سے پانچ دن بعد شروع ہوتی ہیں اور علامات یہ ہوسکتی ہیں۔

۔1 ایک موٹی سرمئی رنگ کی جھلی جو آپ کے گلے یا ٹانسلز کو ڈھانپتی ہے
۔ 2 گلے میں خراش کا ہونا
۔ 3 گلے میں سوجن، بڑھے ہوئے لمف نوڈس یعنی غدود
۔ 4 سانس لینے میں دشواری یا تیز سانس لینا
۔ 5 بخار کا ہونا یا سردی کا لگنا
۔ 6 تھکاوٹ کا محسوس ہونا
۔ 7 ناک کا بہنا
۔ 8 بھوک میں کمی
۔ 9 بلغم کا اخراج بعض اوقات خونی بلغم کا اخراج
۔ 10 کچھ لوگوں میں خناق پیدا کرنے والے بیکٹریا کے ساتھ انفیکشن صرف ہلکی سی بیماری کا سبب بنتا ہے۔
۔ 11 خناق کی دوسری قسم ہماری جلد کو متاثر کر سکتی ہے۔ جس کی وجہ سے جلد پر لالی یا سوجن ہوتی ہے۔ سرمئی جلد سے ڈھکے ہوئے السر جلد کا خناق بھی ہو سکتے ہیں۔

اگر آپ کسی بھی وائرل انفیکشن میں مبتلا ہوتے ہیں اپنی بیماری کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے لئے ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔اگر آپ بھی خناق کی علامات یا علاج کے بارے میں واقف نہیں ہیں تو اس کے لئے اس بلاگ سے اگاہی حاصل کریں اس کی مدد سے آپ کی معلومات میں اضافہ ہوگا۔

خناق کیسے پھیل سکتا ہے؟

۔1 خناق ایک بیکٹیریل انفیکشن ہے، جو کسی متاثرہ شخص سے ہو سکتا ہے۔ جب آپ کسی متاثرہ شخص کے ساتھ ہوتے ہیں تو اس سے بھی یہ انفیکشن لگنے کے خدشات ہوتے ہیں۔
۔ 2 کسی متاثرہ شخص کی چھینک یا کھانسی کی وجہ سے بھی ہوا کی بوند میں شامل جراثیم کی وجہ سے خناق پھیلتا ہے۔ اس طرح خناق کے پھیلنے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔
۔ 3 اس کے علاوہ وہ اشیاء کو خناق کے مریضوں کی ہوں جیسے تولیہ یا آلودہ ٹشوز وغیرہ کو چھونے سے بھی اس کے ہونے کے چانسز ہوتے ہیں۔
۔ 4 اس کے علاوہ آپ متاثرہ شخص کے زخم کو چھونے سے بھی اس میں متاثر ہو سکتے ہیں۔
۔ 5 اس کے علاوہ وہ افراد کو خناق میں مبتلا ہوتے ہیں اور ان کا علاج نہیں ہوتا وہ دوسرے لوگوں کو متاثر کرسکتے ہیں۔

خناق کے خطرے کے عوامل۔

جن لوگوں میں خناق کے بڑھنے کا خطرہ ہوتا ان میں یہ شامل ہوسکتے ہیں؛
۔ 1 وہ بچے یا بالغ جن میں ویکسینشن نہیں ہوتی۔
۔ 2 ہجوم یا غیر صحت مند حالات میں رہنے والے لوگ
۔ 3 کوئی بھی شخص جو کسی ایسے علاقے میں سفر کرتا ہے جہاں خناق کا انفیکشن عام ہو۔

خناق میں پچیدگیاں۔

اگر بر وقت علاج نہ کیا جائے تو خناق مہلک ہو سکتا ہے اور اس کی وجہ سے پچیدگیاں ہو سکتیں ہیں۔ ان میں سانس کے مسائل، دل کی تکالیف، اعصابی کمزوری اور قوت مدافعت میں کمی، پٹھوں کا فالج بھی ہو سکتا ہے۔

احتیاطی تدابیر۔

مریض زیادہ سے زیادہ آرام کرے اور جسمانی مشقت سے بچے۔ نرم اور وٹامنز سے بھرپور غذاؤں کا استعمال کیا جائے۔ انفیکشن کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے بار بار ہاتھ دھوئے جائیں۔

آپ کا ردعمل کیا ہے؟

like

dislike

love

funny

angry

sad

wow