جرائم اور قتل میں استعمال ہونے والا اسلحہ بچوں کی بھلائی کے لیے استعمال ہونے لگا، مگر کیسے؟
لیما: لاطینی امریکی ملک پیرو میں بچوں کے لیے کھیلنے کے لیے ایک ایسا پارک بنایا گیا ہے جس میں لگائے گئے جھولے خطرناک آتشیں اسلحے کو پگھلا کر بنائے گئے ہیں۔ آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بہت سارا اسلحہ پکڑا تھا، جسے ایک اسٹیل کمپنی […]
لیما: لاطینی امریکی ملک پیرو میں بچوں کے لیے کھیلنے کے لیے ایک ایسا پارک بنایا گیا ہے جس میں لگائے گئے جھولے خطرناک آتشیں اسلحے کو پگھلا کر بنائے گئے ہیں۔
آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بہت سارا اسلحہ پکڑا تھا، جسے ایک اسٹیل کمپنی کے حوالے کیا گیا، جہاں یہ اسلحہ پگھلا کر اسے جھولوں کی شکل دی گئی۔
حکام کے مطابق دارالحکومت لیما کے پارک میں 6 ہزار سے زیادہ آتشیں اسلحے کو پگھلا کر سی سا، منکی بار، جھولے اور ایکسرسائز مشینیں بنائی گئی ہیں، جن سے بچے ہنستے کھیلتے محظوظ ہوتے ہیں۔
مقامی حکام نے کہا کہ کھیل کا یہ میدان ایک خواب ہے، ایک ایسا خواب جو اُن بندوقوں کی بدولت شرمندہ تعبیر ہوا جو پہلے جرائم اور قتل کے لیے استعمال ہوتی تھیں، اب یہ بندوقیں بچوں کی بھلائی کے لیے استعمال ہوتی ہیں۔
یہ انوکھا پارک عوام کے لیے کھول دیا گیا ہے، حکام کا کہنا ہے کہ مزید 2 پارکس اور بنائے جائیں گے، پیرو میں جرائم پیشہ افراد سے ایک سال کے دوروان 21 ہزار سے زائد ہتھیار برآمد کیے گئے ہیں۔
#Peru: Thousands of seized weapons transformed into a public park and an open gymnasium in south of Lima to bring to focus on the fight against insecurity in the Andean country. More than 6,000 metal weapons melted to create see-saws, grab bars, swings, and exercise machines. pic.twitter.com/liWZ6cNwgq
— DD News (@DDNewslive) April 18, 2024
آپ کا ردعمل کیا ہے؟