امیر ترین ایتھلیٹ کی ماں کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر کیوں مجبور ہے؟
امریکا کی مایہ ناز ایتھلیٹ سیمون ایرین بائلز کا شمار دنیا کی سب سے زیادہ کامیاب اور امیر ترین خواتین کھلاڑیوں میں ہوتا ہے لیکن اس کے باوجود ان کی سگی والدہ انتہائی کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ 27سالہ اولمپک جمناسٹ سیمون بائلز اپنی محنت سے کمائی ہوئی دولت سے لطف اندوز ہو […]
امریکا کی مایہ ناز ایتھلیٹ سیمون ایرین بائلز کا شمار دنیا کی سب سے زیادہ کامیاب اور امیر ترین خواتین کھلاڑیوں میں ہوتا ہے لیکن اس کے باوجود ان کی سگی والدہ انتہائی کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔
27سالہ اولمپک جمناسٹ سیمون بائلز اپنی محنت سے کمائی ہوئی دولت سے لطف اندوز ہو رہی ہیں اور اکثر برکِنز بیگ، رینج روور اور اپنے ٹیکساس کے عالی شان بنگلے کی تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر کرتی رہتی ہیں۔
سیمون بائلز کے نام سات اولمپک گولڈ میڈلز اور کئی عالمی چیمپئن شپس ہیں، ان کی مجموعی دولت تقریباً 25 ملین ڈالر بتائی جاتی ہے اور توقع کی جا رہی ہے کہ پیرس 2024 اولمپکس میں ان کی شاندار کارکردگی کے بعد یہ دولت مزید بڑھے گی۔
سیمون کی سگی والدہ شینن بائلز کولمبس اوہائیو میں رہائش پذیر ہیں اور امیر ترین بیٹی کے باوجود اب بھی غربت کی زندگی گزار رہی ہیں وہ ایک ڈسکاؤنٹ گروسری اسٹور میں کیشیئر کی حیثیت سے ملازمت کر رہی ہیں تاکہ اپنا گزارا کرسکیں۔
رپورٹ کے مطابق حیرت انگیز طور پر سیمون اور ان کی والدہ شینن کے درمیان کوئی تعلق نہیں ہے اور بائلز نے کبھی ان کی مالی مدد بھی نہیں کی۔
شینن نے ڈیلی میل کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے اپنی بیٹی کی بہترین کارکردگی کے بعد اپنے جذبات کا اظہار کیا، انہوں نے بتایا کہ اگر سیمون ان کی مدد کرتیں تو وہ اسے قبول کر لیتیں لیکن ابھی تک ایسا کچھ نہیں ہوا۔
رپورٹ کے مطابق سیمون بائلز کو چھ سال کی عمر میں ان کے دادا رون بائلز اور ان کی دوسری بیوی نیلی نے گود لے لیا تھا کیونکہ شینن جو ان دنوں منشیات اور شراب نوشی کی لت میں مبتلا تھیں، اپنے بچوں کی پرورش کرنے میں ناکام رہی تھیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ امید کرتی ہیں کہ کبھی ان کی بیٹی سیمون ان سے خود رابطہ کرے گی تاکہ میں ماضی کی غلطیوں کے لیے معافی مانگ سکوں جو میں تبدیل نہیں کرسکتی۔
انہوں نے کہا کہ اپنے بچوں کو چھوڑنا بہت مشکل تھا لیکن مجھے وہی کرنا تھا جو مجھے کرنا چاہیے، باپ کے جانے کے بعد میں معاشی طور پر ان کا خیال رکھنے کے قابل نہیں تھی، میں نشے کی لت میں مبتلا تھی اور میرے والد نہیں چاہتے تھے کہ میں ان کی زندگیوں میں اس وقت آؤں جب میں خود ٹھیک نہیں تھی۔
اور انہوں نے اس بات پر بھی افسوس کا اظہار کیا کہ وہ کبھی سیمون کی زندگی کے اہم لمحات کا بھی حصہ نہیں بن سکیں جیسے پچھلے سال سیمون کی شادی میں بھی نہیں گئی۔
انہوں نے کہا کہ میں سیمون کے ساتھ صلح کرنا چاہتی ہوں میں صرف اس کا اور ایڈریا کا انتظار کر رہی ہوں، میں ایڈریا سے زیادہ بات کرتی ہوں، لیکن سیمون سے تھوڑی کم بات ہوپاتی ہے۔’
شینن نے کہا کہ میں اپنی بیٹیوں سے بس یہ پوچھنا چاہتی ہوں کہ وہ مجھے معاف کردیں اور زندگی کو آگے لے کر چلیں، خدارا میرے ماضی کو دیکھ کر فیصلہ نہ کریں۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟