اجنبی شخص دنیا سے جاتے جاتے گاؤں والوں کو ارب پتی بنا گیا!
دنیا میں سخی افراد کی کمی نہیں ہے ایک شخص دنیا سے جاتے جاتے بھی اچھا کام کر گیا اور اجنبی گاؤں کے لوگوں کو ارب پتی بنا گیا۔ دنیا بھر میں لوگ مرتے وقت اپنی دولت اولاد اور عزیز واقارب کو دیتے ہیں یا پھر کسی چیئریٹی ادارے کو عطیہ کرتے ہیں لیکن ایک […]
دنیا میں سخی افراد کی کمی نہیں ہے ایک شخص دنیا سے جاتے جاتے بھی اچھا کام کر گیا اور اجنبی گاؤں کے لوگوں کو ارب پتی بنا گیا۔
دنیا بھر میں لوگ مرتے وقت اپنی دولت اولاد اور عزیز واقارب کو دیتے ہیں یا پھر کسی چیئریٹی ادارے کو عطیہ کرتے ہیں لیکن ایک انوکھا واقعہ رونما ہوا ہے جس میں ایک شخص مرتے وقت انجان گاؤں کے اجنبی لوگوں کو تین ارب روپے دے گیا۔
یہ منفرد اور دلچسپ واقعہ فرانس میں پیش آیا جہاں راجر تھیبر ویل نامی ایک امیر شخص 91 سال کی عمر میں دنیا سے کوچ کر گیا۔ تاہم وہ وصیت کر گیا کہ دور دراز گاؤں کو اس کی دولت سے ایک کروڑ یورو (لگ بھگ تین ارب روپے) دے دیے جائیں۔
اس کی وجہ بھی دلچسپ ہے کہ آنجہانی نے جس گاؤں کو تین ارب روپے عطیہ کیے اس گاؤں کا نام متوفی کے نام کے آخری لفظ سے مماثل تھا۔
جس گاؤں کو تین ارب روپے دیے گئے، اس کا نام تھیبر ویل ہے جبکہ مرنے والے دولتمند شخص کا نام راجر تھیبر ویل تھا۔
یہ مماثلت اس گاؤں کے 1773 آبادی کو ارب پتی بنا گئی اور وہ یہ غیر متوقع دولت پا کر حیران رہ گئے جو ان کے مقامی سالانہ بجٹ سے بھی کئی گنا زیادہ ہے۔
اس غیر متوقع امداد کو عوامی فلاح وبہبود کے لیے استعمال میں لانے کا ارادہ کیا ہے اور اس تحفے سے گاؤں کی انتظامیہ اسکول واسپتال کی مرمت کرانے کے علاوہ نئی سڑکیں اور باغات تعمیر کرائے گی۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟