15 ماہ کا بچہ تیز دھار بلیڈ نگل گیا
بھارت کی ریاست مدھیہ پردیش کے ضلع شہڈول میں غلطی سے تیز دھار بلیڈ نگل جانے کے باعث 15 ماہ کے بچے کی طبیعت بگڑ گئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق رام پرتاپ سنگھ کے 15 ماہ کے بیٹے روہت سنگھ نے گلی میں کھیلتے وقت زمین پر پڑا بلیڈ اٹھا کر منہ میں ڈال دیا […]
بھارت کی ریاست مدھیہ پردیش کے ضلع شہڈول میں غلطی سے تیز دھار بلیڈ نگل جانے کے باعث 15 ماہ کے بچے کی طبیعت بگڑ گئی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق رام پرتاپ سنگھ کے 15 ماہ کے بیٹے روہت سنگھ نے گلی میں کھیلتے وقت زمین پر پڑا بلیڈ اٹھا کر منہ میں ڈال دیا تھا جو اس کے گلے میں اتر گیا۔
اہل محلہ نے روہت سنگھ کو گلی میں الٹیاں کرتے دیکھا تو فوراً والدین کو اطلاع دی جنہوں نے معصوم کو فوری طور پر اسپتال منتقل کیا۔
تیز دھار آلہ روہت سنگھ کی سانس کی نالی میں پھنس چکا تھا جس کے باعث اسے سانس لینے میں مشکل پیش آ رہی تھی۔ اسپتال میں ڈاکٹروں نے بچے کے جسم میں بلیڈ ہونے کی تصدیق کی اور کافی کوششوں کے بعد اسے باہر نکالنے میں کامیاب ہوئے۔
ڈاکٹروں نے بتایا کہ بچے کی حالت خطرے سے باہر ہے، اگر اسے بروقت اسپتال نہ لایا جاتا تو معصوم کی جان جا سکتی تھی۔
گزشتہ سال مارچ میں بھارت کی ریاست راجستھان میں 25 سالہ یشپال سنگھ 56 بلیڈ نگل گیا تھا جس کے باعث اسے خون کی الٹیاں ہوئی تھیں۔
نوجوان کو جب اسپتال میں منتقل کیا گیا تو ڈاکٹر ایکسرے رپورٹ دیکھ کر حیران رہ گئے تھے۔
ڈاکٹر کو سونو گرافی اور اینڈواسکوپی کی ٹیسٹ کے بعد واضح طور پر معلوم ہوا تھا کہ اس کے پیٹ میں دھات کے بلیڈ موجود ہیں جس کے بعد اس کی سرجری کی گئی۔
ڈاکٹر نے بتایا تھا کہ نوجوان کی حالت مستحکم ہے جبکہ مریض نے بلیڈ کو کور کے ساتھ کھا لیا تھا۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟