ہاک آئی نے غلط گیند دکھانےکا اعتراف کرلیا
ہاک آئی نے پاکستان کرکٹ بورڈ کو تصدیق کردی ہے کہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اور اسلام آباد یونائیٹڈ کے میچ میں سلمان علی آغا کے خلاف رائلے روسو کو ناٹ آؤٹ قرار دینا انسانی غلطی تھی۔ ہاک آئی نے تسلیم کیا ہے کہ سسٹم نے زیربحث ڈلیوری کو درست طریقے سے ٹریک کیا تھا جس […]
ہاک آئی نے پاکستان کرکٹ بورڈ کو تصدیق کردی ہے کہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اور اسلام آباد یونائیٹڈ کے میچ میں سلمان علی آغا کے خلاف رائلے روسو کو ناٹ آؤٹ قرار دینا انسانی غلطی تھی۔
ہاک آئی نے تسلیم کیا ہے کہ سسٹم نے زیربحث ڈلیوری کو درست طریقے سے ٹریک کیا تھا جس میں امپائر کی کال کے طور پر امپیکٹ اور وکٹ کو ہٹ کے طور پر دکھایا گیا تھا تاہم آپریٹر کی غلطی کی وجہ سے غلط بال ٹریکنگ ڈیٹا کوآن ائر کردیا گیا۔
ہاک آئی نے وضاحت اور اظہار افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر توقع کے مطابق عمل کیا گیا ہوتا تو بال ٹریکنگ کا درست ڈیٹا غلط ڈیٹا کے چلنے کے چند سیکنڈ بعد ہی دستیاب ہوتا۔
ہاک آئی بال ٹریکنگ کے لیے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی واحد منظور شدہ ٹیکنالوجی ہے جسے پہلی بار 2008 میں آزمایا گیا تھا اور اس کے بعد سے یہ DRS کا حصہ ہے۔
تاہم میچ کے بعد گفتگو میں شکست پر دلبرداشتہ یونائیٹڈ کے کپتان شاداب خان نے اس شکست کا ملبہ ٹیکنالوجی پر ڈال دیا اور کہا کہ ڈی آر ایس کی وجہ سے ان کی ٹیم کو شکست ہوئی ہے۔ شاداب کے اس بیان کے بعد ٹورنامنٹ میں ایک نئی بحث نے جنم لے لیا ہے۔
ہوا کچھ یوں کہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی اننگز کے 11ویں اوور کی آخری گیند پر آغا سلمان کی گیند پر سویپ شاٹ کھیلنے کی ناکام کوشش میں رائلی روسو کو آن فیلڈ امپائر علیم ڈار نے ایل بی ڈبلیو آؤٹ دے دیا۔ تاہم روسو کے ریویو لینے پر بال ٹریکنگ میں امپیکٹ آؤٹ سائیڈ اور ہٹنگ مسنگ کا نتیجہ سامنے آیا اور یوں امپائر کو یہ فیصلہ تبدیل کر کے روسو کو ناٹ آؤٹ دینا پڑا۔
اس بارے میں شاداب خان نے میچ کے بعد یہ الزام لگایا میرے خیال سے ہم ٹیکنالوجی کی خرابی کی وجہ سے ہارے ہیں۔ ریویو میں کوئی اور گیند دکھائی گئی۔ میں نے بطور لیگ سپنر چار اوورز کروائے ہیں، تب گیند اتنی نہیں گھوم رہی تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس نے آؤٹ سائیڈ آف اسٹمپ (امپیکٹ) کر دیا اور مسنگ (ہٹنگ) بھی کر دیا۔ میرے خیال سے ایسے بڑے ٹورنامنٹ میں ایسا ہونا مایوس کن ہے اور ایسی غلطیاں نہیں ہونی چاہئیں۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟