کامران غلام کی سنچری پر بابر اعظم کا ردعمل آگیا
ملتان ٹیسٹ میں ڈیبیو پر مڈل آرڈر بیٹر کامران غلام نے شاندار سنچری اسکور کی جس پر بابر اعظم کا ردعمل بھی آگیا ہے۔ سابق کپتان بابر اعظم کی جگہ ڈیبیو کرنے والے کامران غلام نے اپنی سلیکشن کو صحیح ثابت کرتے ہوئے ڈیبیو پر شاندار سنچری اسکور کی، وہ 118 رنز کی ذمہ دارانہ […]
ملتان ٹیسٹ میں ڈیبیو پر مڈل آرڈر بیٹر کامران غلام نے شاندار سنچری اسکور کی جس پر بابر اعظم کا ردعمل بھی آگیا ہے۔
سابق کپتان بابر اعظم کی جگہ ڈیبیو کرنے والے کامران غلام نے اپنی سلیکشن کو صحیح ثابت کرتے ہوئے ڈیبیو پر شاندار سنچری اسکور کی، وہ 118 رنز کی ذمہ دارانہ اننگز کھیل کر آؤٹ ہوئے،
پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان دوسرے ٹیسٹ کے پہلےدن کھیل کے اختتام پر قومی ٹیم نے 5 وکٹوں کے نقصان پر 259 رنز بنالیے۔
بابر اعظم نے کامران غلام کی سنچری بنانے کے بعد سجدہ شکر کرتے ہوئے تصاویر شیئر کی ہے اور انہیں مبارک باد دیتے ہوئے لکھا کہ ’کامران بہت اچھا کھیلے۔‘
کامران غلام کون ہیں؟
پاکستان کے 29 سالہ دائیں ہاتھ کے بلے باز کامران غلام اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کرنے کے لیے تیار ہیں۔ ان کا ڈومیسٹک کرکٹ میں ایک مضبوط ریکارڈ موجود ہے، انہوں نے 59 میچوں میں 49.17 کی اوسط سے 4,377 رنز بنا رکھے ہیں، جس میں 16 سنچریاں اور 20 نصف سنچریاں شامل ہیں۔
کامران غلام 10 اکتوبر 1995 کو خیبرپختونخوا میں پیدا ہوئے تھے، اور وہ بائیں ہاتھ کے اسپنر بھی ہیں۔
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے 15 اکتوبر سے ملتان میں شروع ہونے والے انگلینڈ کے خلاف دوسرے ٹیسٹ کے لیے ٹیسٹ اسکواڈ کا اعلان کر دیا ہے۔
پہلے ٹیسٹ میں بدترین شکست کے بعد پاکستانی ٹیم میں چار تبدیلیاں کی گئی ہیں، جن میں کامران غلام کا اضافہ بھی شامل ہے، کامران غلام بابر اعظم کی جگہ لیں گے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم، شاہین آفریدی، نسیم شاہ اور سرفراز احمد کو ڈراپ کرکے دوسرے اور تیسرے ٹیسٹ کے لیے ٹیسٹ اسکواڈ کا اعلان کیا ہے۔
کامران غلام اپنے ٹیسٹ ڈیبیو کی تیاری کر رہے ہیں، 29 سالہ نوجوان کے بارے میں پانچ دلچسپ حقائق:
کامران غلام نے 2013 میں 17 سال کی عمر میں ڈومیسٹک کیریئر کا آغاز کیا۔
وہ 2014 کے انڈر 19 ورلڈ کپ میں پاکستان کی انڈر 19 ٹیم کا حصہ تھے، جہاں انہوں نے 100 رنز بنائے اور 3 وکٹیں حاصل کیں۔
پاکستان کی قائداعظم ٹرافی کے ایک سیزن میں سب سے زیادہ رنز بنانے کا ریکارڈ ان کے پاس ہے۔
وہ اسلام آباد یونائیٹڈ اور لاہور قلندرز کے ساتھ پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے تین ٹائٹل جیت چکے ہیں۔
انہوں نے جنوری 2023 میں نیوزی لینڈ کے خلاف پاکستان کے لیے اپنا ون ڈے ڈیبیو کیا لیکن بیٹنگ یا باؤلنگ نہیں کی۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟