ٹھیلے پر برگر بیچنے والے نے کمائی میں بڑی کمپنیوں کے منیجرز کو پیچھے چھوڑدیا
سڑک کنارے ٹھیلے پر برگر فروخت کرنے والے شخص کی کمائی بڑی جاب کرنے والے حضرات سے بھی کہیں زیادہ ہے جس نے سب کو حیران کردیا۔ بھارت اور پاکستان سمیت پسماندہ ممالک میں زیادہ تر لوگ نوکری کرکے زیادہ سے زیادہ تنخواہ پانے کی خواہش رکھتے ہیں، مقصد زندگی کو خوشحالی کی جانب گامزن […]
سڑک کنارے ٹھیلے پر برگر فروخت کرنے والے شخص کی کمائی بڑی جاب کرنے والے حضرات سے بھی کہیں زیادہ ہے جس نے سب کو حیران کردیا۔
بھارت اور پاکستان سمیت پسماندہ ممالک میں زیادہ تر لوگ نوکری کرکے زیادہ سے زیادہ تنخواہ پانے کی خواہش رکھتے ہیں، مقصد زندگی کو خوشحالی کی جانب گامزن کرنا ہوتا ہے مگر وہ چھوٹے سے بھی کاروبار کی افادیت جانے بغیر اپنے آپ کو حتیٰ لاامکان اس سے دور رکھنے کی کوشش کرتے ہیں۔
سوشل میڈیا پر ممبئی میں برگر بیچنے والے ایک شخص کی ویڈیو وائرل ہورہی جس کی سالانہ کمائی 24 لاکھ بھارتی روپے کے قریب ہے۔
یعنی اس اسٹریٹ وینڈر کی ماہانہ کمائی تقریباً 2.80 لاکھ روپے ہے جبہ وہ 80 ہزار روپے ماہانہ خرچ کرتا ہے اور 2 لاکھ روپے کی بچت کرتا ہے، اس شخص کی ویڈیو پر ایک کروڑ کے قریب ویوز آچکے ہیں۔
لاکھوں روپے کی کمائی کرنے والے ٹھیلے والے کو دیکھ کر لوگوں کو سمجھ میں آ رہا ہے کہ پیسہ کمانے کے لیے کسی ملٹی نیشنل کمپنی کے مہنگے ترین دفتر میں بیٹھنا ضروری نہیں بلکہ اس کے لے لگن اور کاروبار کی ضرورت ہے۔
ممبئی سمیت پورے مہاراشٹر میں برگر (وڑا پاؤ) کو کافی پسند کیا جاتا ہے، ویڈیو میں ٹھلے والا کہتا ہے کہ صبح سے ہی ہم قریب 200 وڑا پاؤ بیچ چکے تھے جبہ شام ہوتے ہوتے یہ تعداد 622 پر پہنچ گئی ہے۔
اس کے ٹھیلے پر ایک برگر (وڑا پاؤ) کی قیمت 15 روپے ہے۔ اس طرح اس کی روزانہ کی کمائی قریب 9300 روپے ہو جاتی ہے۔ اگر آپ اسے پورے مہینہ میں دیکھیں تو کمائی 2.80 لاکھ روپے سے زائد بنتی ہے۔
اس ویڈیو پر ایک شخص نے کمنٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’مجھے سمجھ نہیں آ رہا ہے کہ میں اپنی زندگی کے ساتھ کیا کر رہا ہوں‘، ایک شخص نے لکھا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ میں بھی فوڈ کارٹ شروع کر دوں۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟