وہیل کے تیل سے روشن ہونے والا دنیا کا سب سے چھوٹا لائٹ ہاؤس!
جہازوں کی رہنمائی کرنے کے لیے اب بھی ایک ایسا لائٹ ہاؤس موجود ہے جسے کبھی وہیل کے تیل سے روشن کیا جاتا تھا۔ 23 فٹ بلند ہاربر لائٹ ٹاور کبھی وہیل کے تیل سے چلتا تھا تاہم یہ دنیا کا سب سے چھوٹا ورکنگ لائٹ ہاؤس رہ گیا ہے۔ یہ ٹاور اب بھی تین […]
جہازوں کی رہنمائی کرنے کے لیے اب بھی ایک ایسا لائٹ ہاؤس موجود ہے جسے کبھی وہیل کے تیل سے روشن کیا جاتا تھا۔
23 فٹ بلند ہاربر لائٹ ٹاور کبھی وہیل کے تیل سے چلتا تھا تاہم یہ دنیا کا سب سے چھوٹا ورکنگ لائٹ ہاؤس رہ گیا ہے۔ یہ ٹاور اب بھی تین میل تک اپنی روشنی فراہم کرتا ہے، جسے اب سبزیوں کے تیل سے روشن کیا جاتا ہے۔
دس سال قبل ریٹائر ہونے والے گیری اروائن نامی شخص اس تاریخی ٹاور کی دیکھ بھال کرتے ہیں۔ یہ مشہور لائٹ ہاؤس اسکاٹ لینڈ کے علاقے نارتھ کوئنزفری میں واقع ہے۔
ہیریٹیج ٹرسٹ کے سیکرٹری گیری ارون، جو تقریباً 40 سال قبل اس علاقے میں منتقل ہوئے تھے، ریٹائر ہونے کے بعد سے تاریخی ٹاور کی طرف متوجہ ہوگئے۔
انھوں نے بتایا کہ چھوٹی لائٹ 1811 میں سڑک کے بالکل ساتھ ملحقہ لائٹ ہاؤس میں تعمیر کی گئی تھی لیکن یہ اس طور پر کام نہیں کررہی تھی جیسا کہ اسے کام کرنا چاہیے۔
اسکاٹ لینڈ میں کسی وقت کوئینز فیری پیسیج سب سے اہم فیری سمجھی جاتی تھی جبکہ سمندر کے کنارے واقع اس فیری کو روایتی طریقے سے روشن بھی کیا جاتا تھا۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟