مرغیوں کے شور سے تنگ خاتون کی درخواست پر عدالت نے اہم قدم اٹھا لیا
کراچی: سندھ ہائیکورٹ میں گھر میں مرغیاں پالنے کے خلاف خاتون کی درخواست پر ایک دل چسپ سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے آج بدھ کو ایک دل چسپ کیس کو سنا، جس میں ایک خاتون نے مرغیوں کے شور کے خلاف عدالت کا دروازہ کھٹکٹھایا تھا۔ چیف جسٹس نے کیس کی سماعت کرتے […]
کراچی: سندھ ہائیکورٹ میں گھر میں مرغیاں پالنے کے خلاف خاتون کی درخواست پر ایک دل چسپ سماعت ہوئی۔
چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے آج بدھ کو ایک دل چسپ کیس کو سنا، جس میں ایک خاتون نے مرغیوں کے شور کے خلاف عدالت کا دروازہ کھٹکٹھایا تھا۔
چیف جسٹس نے کیس کی سماعت کرتے ہوئے کہا کہ کیا متعلقہ اداروں کو اس حوالے سے شکایت کی گئی ہے؟ درخواست گزار سمیرا محمدی نے کہا کہ کنٹونمنٹ بورڈ اس حوالے سے کچھ نہیں کر رہا، جب کہ ان کے اپنے قوانین میں ایسی اجازت نہیں ہے، مرغوں کو گھر میں رکھنے کی وجہ سے پورے علاقے میں شور رہتا ہے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ ویسے بھی مرغے تو بہت شرارتی ہوتے ہیں، شور بھی بہت کرتے ہیں، درخواست گزار نے کہا کہ قانون میں پبلک نیوسنس کا قانون موجود ہے، جس کی خلاف ورزی ہو رہی ہے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ تو پھر کیا کریں، جس جس نے گھر میں مرغے مرغیاں پالے ہوئے ہیں انھیں کاٹ دیں؟ کہ پہلے کے زمانے میں تو شرارتی لڑکے مرغے کاٹ کر کھا جایا کرتے تھے، تو پھر اس پر عمل ہو جاتا۔
بعد ازاں، عدالت کی جانب سے متعلقہ اداروں سے آئندہ سماعت پر جواب طلب کرتے ہوئے درخواست کی سماعت 23 اپریل تک کے لیے ملتوی کر دی گئی۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟