محمد حفیظ ہوں یا وہاب ریاض سب ایک جیسے ہیں، باسط علی
سابق ٹیسٹ کرکٹر باسط علی نے سابق ٹیم ڈائریکٹر محمد حفیظ پر کڑی تنقید کرتے ہوئے انہیں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں ٹیم کی ناکامی کا بالواسطہ ذمے دار قرار دے دیا۔ آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں پاکستان کی بدترین ناکامی اور پہلے مرحلے میں ہی میگا ایونٹ سے شرمناک اخراج کے […]
سابق ٹیسٹ کرکٹر باسط علی نے سابق ٹیم ڈائریکٹر محمد حفیظ پر کڑی تنقید کرتے ہوئے انہیں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں ٹیم کی ناکامی کا بالواسطہ ذمے دار قرار دے دیا۔
آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں پاکستان کی بدترین ناکامی اور پہلے مرحلے میں ہی میگا ایونٹ سے شرمناک اخراج کے بعد ٹیم کڑی تنقید کی زد میں ہے اور ماہرین کرکٹ ٹیم کی کارکردگی اور انتطامیہ کی ذمے داریوں کا پوسٹ مارٹم کر رہے ہیں۔
اے آر وائی نیوز کے اسپورٹس پروگرام میں اسی حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے سابق ٹیسٹ کرکٹر باسط علی نے ورلڈ کپ سے قبل ٹیم ڈائریکٹر کے عہدے سے مستعفی ہونے والے سابق کپتان محمد حفیظ پر کڑی تنقید کرتے ہوئے ٹیم کی ورلڈ کپ میں ناقص کارکردگی کی ذمے داری بالواسطہ ان پر عائد کر دی ہے۔
باسط علی نے کہا کہ محمد حفیظ نے ڈومیسٹک کرکٹ کا پورا قانون ہی تبدیل کر دیا اور اپنی من مانی کر کے ٹیم کو نقصان پہنچایا۔ حفیظ ہو یا وہاب ریاض سب ایک جیسے ہی ہیں۔
سابق ٹیسٹ کرکٹر نے جنوری میں پاکستان کے ناکام دورہ نیوزی لینڈ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ حفیظ نے جب اوپنر صاحبزادہ فرحان کو ساتویں نمبر پر بھیجا تب بھی ہم نے اس فیصلے کی تنقید کی تھی۔
انہوں نے کہا کہ دورہ نیوزی لینڈ کی سلیکشن کمیٹی کے ایک رکن نے بتایا ہے کہ انہوں نے مختلف کامبی نیشن آزمانے اور ورلڈ کپ میں بیک اپ تیار کرنے کے لیے ٹیم منتخب کی اور حفیظ کو دوران سیریز سب کو موقع دینے کا کہا لیکن حفیظ نے کسی کی نہیں چلنی دے اور اپنی من مانی ہی کی۔۔
اس موقع پر دورہ نیوزی لینڈ کے موقع پر سلیکشن کمیٹی کے رکن کامران اکمل نے کہا کہ ہم نے اس دورے کے لیے پانچ اوپنرز اس لیے سلیکٹ کیے تھے کہ ورلڈ کپ کے لیے کمبینیشن بنانا تھا اور کہا تھا کہ بابر اور رضوان کو تمام میچز نہ کھلانا بیچ میں ریسٹ کرا کے دوسروں کو بھی آزمانا تاکہ میگا ایونٹ کے لیے بینچ اسٹرینتھ پتہ چل سکے لیکن حفیظ اور اس وقت کے کپتان شاہین شاہ نے نہ جانے کیا سوچ کر ہماری رائے کو ترجیح نہ دی۔
حارث رؤف اور مداح میں جھگڑا، قصور کس کا؟ عینی شاہد نے سب کچھ بتا دیا
پروگرام میں سینیئر اسپورٹس رپورٹ شاہد ہاشمی نے بھی اپنی ماہرانہ رائے دی اور کہا کہ ہماری ہاکی میں بھی اس لیے خرابی آئی کہ ہم ہر میچ جیتنا چاہتے تھے۔ دیگر بڑی ٹیمیں چھوٹی ٹیموں کے ساتھ میچز میں نئے کھلاڑی آزماتی تھیں اور ہم پوری اسٹرینتھ کے ساتھ جاتے تھے اور اب کرکٹ میں بھی یہی کر رہے ہیں۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟