’’لاش کا پھول‘‘، حیرت انگیز خوبی اور خامی؟
پھول کھلتے گلشن کو مہکاتے ہیں لیکن ہم آپ کو ایک ایسے پھول کے بارے میں بتا رہے جس میں حیرت انگیز خوبی اور خامی ہے۔ کلی سے پھول بن کر گھر اور گلشن کو مہکاتے پھول آپ سب نے دیکھ رکھے ہوں گے لیکن آج ہم آپ کو ایک ایسے پھول کے بارے میں […]
پھول کھلتے گلشن کو مہکاتے ہیں لیکن ہم آپ کو ایک ایسے پھول کے بارے میں بتا رہے جس میں حیرت انگیز خوبی اور خامی ہے۔
کلی سے پھول بن کر گھر اور گلشن کو مہکاتے پھول آپ سب نے دیکھ رکھے ہوں گے لیکن آج ہم آپ کو ایک ایسے پھول کے بارے میں بتا رہے ہیں جس کو کِھلتا دیکھنے کے لیے لوگوں کو 10 سال انتظار کرنا پڑتا ہے اور جب وہ کھلتا ہے تو اطراف مہکتے نہیں بلکہ بدبودار ہو جاتے ہیں۔
اس نایاب پودے میں سڑنے والے گوشت کی طرح بو آتی ہے جو برنگ اور مکھی جیسے جرگ کیڑوں کو اپنی طرف متوجہ کرتی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق یہ پھول جس کا سائنسی نام امور فوفالس ٹائٹینم یا ٹائٹن ارم ہے لیکن اپنی خاصیت کے باعث یہ ’’لاش کے پھول‘‘ کے نام سے معروف ہے۔
رپورٹ کے مطابق گزشتہ دنوں یہ عجیب وغریب پھول آسٹریلوی شہر گیلونگ میں کِھلا تو اس کی بدبو کے باوجود ہزاروں لوگ دس سال بعد کھلنے والے پھول کا نظارہ دیکھنے کے لیے جمع ہو گئے۔
یہ پھول 10 سال بعد کِھلتا ہے لیکن اس کے کِھلنے کی مدت مختصر صرف 24 سے 48 گھنٹے تک ہوتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ تیز بدبو کے باوجود لوگ اس نایاب نظارے کو دیکھنے کے لیے جمع ہوتے ہیں۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟