’قدرت کے نظام نے بتادیا کہ ان کی سوچ اچھی نہیں تھی‘

سابق قومی کرکٹر باسط علی کا کہنا ہے کہ قدرت کے نظام نے بتادیا کہ ان کی سوچ اچھی نہیں تھی تم نے زیادتی کی تھی۔ اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’ہرلمحہ پرجوش‘ میں سابق کرکٹر باسط علی اور کامران اکمل نے کہا کہ اللہ نے ان کی رسی کھینچ لی ہے اگر کسی […]

 0  3
’قدرت کے نظام نے بتادیا کہ ان کی سوچ اچھی نہیں تھی‘

سابق قومی کرکٹر باسط علی کا کہنا ہے کہ قدرت کے نظام نے بتادیا کہ ان کی سوچ اچھی نہیں تھی تم نے زیادتی کی تھی۔

اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’ہرلمحہ پرجوش‘ میں سابق کرکٹر باسط علی اور کامران اکمل نے کہا کہ اللہ نے ان کی رسی کھینچ لی ہے اگر کسی کا برا نہیں سوچیں گے تو اللہ عزت دے گا ورنہ قدرت کا نظام ایسے ہی بتائے گا۔

کامران اکمل نے کہا کہ اب کسی ایک بندے کا احتساب نہیں ہونا چاہیے پچھلے پانچ سے چھ سال کا احتساب ہونا چاہیے، ہمیں تو کہا جاتا تھا سب کچھ یہی ہے لیکن ایک ہی بندہ ہے۔

باسط علی نے کہا کہ پاکستان ٹیم ٹورنامنٹ کے سب سے آسان گروپ میں شامل تھی، جو صورتحال ہماری ہے ہماری ٹیم اب پاکستان کی ٹیم نہیں رہی، اگر یہ پاکستان کی ٹیم ہوتی تو اس میں اسامہ میر، محمد علی شامل ہوتا، قومی ٹیم ہوتی تو عامر جمال، عباس آفریدی، ابرار احمد شامل ہوتے۔

انہوں نے کہا کہ محمد عامر کو کس کارکردگی کی بنیاد پر ٹیم میں شامل کیا گیا، شاداب کس بیسڈ پر ٹیم کے ساتھ گیا تھا، نیویارک کی پچ تو بالنگ فرینڈلی ہے اس پر نہ کہیں عامر نے اچھی بالنگ کی۔

باسط علی نے کہا کہ بابر اعظم شاہین آفریدی پر پریشر ڈالنے کے لیے محمد عامر کو ٹیم میں لائے، اگر پریشر نہ ڈالنا ہوتا تو امریکا کے خلاف سپر اوور شاہین آفریدی کرتے۔

انہوں نے کہا کہ محمد عامرکو ٹیم میں لایا گیا تاکہ شاہین آفریدی کو باہرکیا جاسکے، یہ ٹیم بابر الیون اور وہاب ریاض الیون تھی، پسند نہ پسند دیکھی گئی۔

آپ کا ردعمل کیا ہے؟

like

dislike

love

funny

angry

sad

wow