غزہ میں ہونیوالے مظالم پر آواز نہ اٹھانا سیلینا گومز کو انتہائی مہنگا پڑگیا
ہالی وڈ کی مشہور گلوکارہ سیلینا گومز کو غزہ میں ہونیوالے مظالم پر آواز نہ اٹھانا مہنگا پڑگیا، ان کے خلاف بلاک آؤٹ مہم زور و شور سے جاری ہے۔ غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق سیلینا کے انسٹاگرام پر اب تک ایک ملین فالوورز کم ہوچکے ہیں۔ غزہ میں جاری اسرائیلی نسل کشی پر خاموشی […]
ہالی وڈ کی مشہور گلوکارہ سیلینا گومز کو غزہ میں ہونیوالے مظالم پر آواز نہ اٹھانا مہنگا پڑگیا، ان کے خلاف بلاک آؤٹ مہم زور و شور سے جاری ہے۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق سیلینا کے انسٹاگرام پر اب تک ایک ملین فالوورز کم ہوچکے ہیں۔ غزہ میں جاری اسرائیلی نسل کشی پر خاموشی اختیار کرنے والی معروف شخصیات کو سوشل میڈیا پر بلاک کرنے اور انھیں ان فالو کرنے کی مہم بلاک آؤٹ 2024 کے نتائج سامنے آنا شروع ہوگئے ہیں۔
اداکارہ و گلوکارہ سلینا گومز بھی ان نامور فنکاروں میں شامل ہے جنھیں بلاک آؤٹ مہم کا سامنا رہا اور وہ انسٹاگرام پر تقریباً 1 ملین فالوورز اور ایکس اکاؤنٹ پر تقریباً 1 لاکھ فالوورز کی کمی کا نقصان اٹھا چکی ہیں۔
اس بلاک آؤٹ 2024‘ کی فہرست میں شامل ہونے والے دیگر ناموں میں جسٹن بیبر، کم کارڈیشین، کائلی جینر، عالیہ بھٹ، ٹیلر سوئفٹ، زینڈیا، ملی سائرس، آریانا گرانڈے، پریانکا چوپڑا اور جسٹن ٹمبر لیک سمیت دیگر سیلیبرٹیزشامل ہیں۔
سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ یہ معروف شخصیات ناانصافی کے خلاف بولنے پر اپنی گلیمرس طرز زندگی کو ترجیح دیتے ہیں۔
خیال رہے کہ بلاک آؤٹ مہم کا مقصد غزہ میں قتلِ عام اور اسرائیلی سفاکیت پر خاموش رہنے والی مشہور شخصیات کے اکاؤنٹس کو بلاک کرنا اور انھیں ان فالو کرنا تھا تاکہ انھیں اپنی خاموشی کا احساس ہوسکے۔
بلاک آؤٹ نامی یہ مہم حال ہی میں ’میٹ گالا‘ ایونٹ کے اختتام کے بعد زور پکڑ گئی، اس ایونٹ میں نامور فنکاروں نے فیشن کی دُنیا میں جلوے بکھیر کر خوب نام کمایا لیکن غزہ کی حالات پر خاموشی اختیار کی اور معصوم فلسطینیوں کے قتلِ عام پر بولنے سے گریز کیا۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟