’عاشقی‘ کیلئے پاکستانی گانے چوری کیے گئے! بھارتی موسیقار نے پول کھول دیا
بھارت کے مشہور میوزک ڈائریکٹر للت پنڈت نے انکشاف کیا ہے کہ مہیش بھٹ کی فلم عاشقی کے لیے پاکستانی گانے چرائے گئے تھے۔ ہدایت کار مہیش بھٹ کی 90 کی دہائی میں ریلیز ہونے والی فلم ’عاشقی‘ کو اس کے گانوں کی وجہ سے کافی پذیرائی ملی تھی اور ان گانوں نے بھارت سمیت […]
بھارت کے مشہور میوزک ڈائریکٹر للت پنڈت نے انکشاف کیا ہے کہ مہیش بھٹ کی فلم عاشقی کے لیے پاکستانی گانے چرائے گئے تھے۔
ہدایت کار مہیش بھٹ کی 90 کی دہائی میں ریلیز ہونے والی فلم ’عاشقی‘ کو اس کے گانوں کی وجہ سے کافی پذیرائی ملی تھی اور ان گانوں نے بھارت سمیت پاکستان میں بھی دھوم مچادی تھی، عاشقی کا میوزک بھارتی موسیقار جوڑی ندیم اور شراون نے تردیب دیا تھا۔
للت پنڈت نے کہا کہ پوری بھارتی انڈسٹری جانتی ہے کہ مشہور زمانہ فلم عاشقی کے البم کے لیے پاکستانی گانوں کی دھنیں اور انداز چوری کیا گیا تھا۔
انھوں نے بتایا کہ یہ سچ ہے کہ ندیم اور شراون نے اس وقت جو موسیقی ترتیب دی تھی وہ ہمارے انداز کی نہیں تھی، ندیم دبئی چلا جاتا اور وہاں سے وہ ڈھیر ساری پاکستانی کیسٹ خریدتا اور انھی دھنوں اور انداز کو دوبارہ بھارت میں پیش کرتا، یہ بات پوری انڈسٹری جانتی ہے۔
انھوں نے مزید دعویٰ کیا کہ عاشقی گانے دراصل پاکستانی ٹریک ہیں جن کے الفاظ ہوبہو بہت سے گانوں کے لیے چوری کیے گئے! موسیقار کی موسیقی اس کے انداز کی عکاسی کردیتی ہے۔
انھوں نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ اگر آپ ہماری دھنیں سنیں گے تو آپ کو فوراً پتہ چل جائے گا کہ یہ جتن اور للت کی موسیقی ہے کیونکہ سب کچھ ہم نے ترتیب دیا ہوتا ہے۔
خیال رہے کہ عاشقی فلم کے گانوں جیسے، دھیرے دھیرے، بس ایک صنم چاہیے، نظر کے سامنے اور جانے جگر جانے من نے نوجوانوں میں بے پناہ مقبولیت حاصل کی تھی۔ میوزیکل فلم کو 90 کی دہائی کے اوائل کی کامیاب ترین فلموں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟