شادی کی تقاریب : ’’شہندی اور شلیمہ‘‘ کے رجحان میں اضافہ
ہمارے معاشرے میں زیادہ تر شادی بیاہ کی رسومات برادری کی روایات سے منسلک ہوتی ہیں، اس موقع پر سب کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ اپنے سارے ارمان پورے کریں۔ والدین اپنے بچوں کی شادی کے اخراجات کی منصوبہ بندی کئی سال تک کرتے ہیں کچھ لوگ بڑی مشکل سے اس موقع پر اپنی […]
ہمارے معاشرے میں زیادہ تر شادی بیاہ کی رسومات برادری کی روایات سے منسلک ہوتی ہیں، اس موقع پر سب کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ اپنے سارے ارمان پورے کریں۔
والدین اپنے بچوں کی شادی کے اخراجات کی منصوبہ بندی کئی سال تک کرتے ہیں کچھ لوگ بڑی مشکل سے اس موقع پر اپنی سفید پوشی کا بھرم قائم رکھ پاتے ہیں اور کچھ لوگوں کیلئے یہ کوئی مسئلہ ہی نہیں ہوتا۔
شادیوں میں کفایت شعاری کو اپناتے ہوئے بہت سے لوگ اب ایک نیا انداز اختیار کررہے ہیں جسے شہندی اور شلیمہ کہا جاتا ہے، اس حوالے سے اے آر وائی ڈیجیٹل کے پروگرام گڈ مارننگ پاکستان میں خصوصی گفتگو کی گئی۔
پروگرام کی میزبان ندا یاسر نے شہندی اور شلیمہ کی تعریف بیان کرتے ہوئے بتایا کہ مہندی اور شادی کی مشترکہ تقریب کو شہندی جبکہ شادی اور ولیمہ ایک ساتھ کرنے کو شلیمہ کہتے ہیں، اس طرح شادی کی چار یا پانچ تقاریب دولہا دلہن والے ملا کر کرلیتے ہیں تاکہ کم خرچ میں یہ فریضہ انجام دیا جاسکے جو کہ ایک اچھی روایت ہے۔
پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے شوبز انڈسٹری کی نامور اداکارہ سیمی پاشا نے بتایا کہ میں نے بھی اپنے بیٹے کی شہندی کی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ ہم نے سارا ہلہ گلہ کیا مہندی کی ساری رسومات کیں اور ساتھ ہی رخصتی بھی ہوگئی۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟