سعودی عرب: پیوندکاری کے مریضوں کے لیے بڑی خوشخبری
ریاض: سعودی عرب نے گردوں کی پیوندکاری کے مسائل سے نمٹنے کے لیے ایک نیا انقلابی پروگرام شروع کر دیا ہے جس کے تحت گردوں کا تبادلہ خاندانوں کے اندر کیا جائے گا۔ سعودی سینٹر فار آرگن ٹرانسپلانٹیشن (SCOT) نے بدھ کے روز ’نیشنل کڈنی ایکسچینج پروگرام‘ کا آغاز کیا ہے، اس پروگرام کے تحت […]
ریاض: سعودی عرب نے گردوں کی پیوندکاری کے مسائل سے نمٹنے کے لیے ایک نیا انقلابی پروگرام شروع کر دیا ہے جس کے تحت گردوں کا تبادلہ خاندانوں کے اندر کیا جائے گا۔
سعودی سینٹر فار آرگن ٹرانسپلانٹیشن (SCOT) نے بدھ کے روز ’نیشنل کڈنی ایکسچینج پروگرام‘ کا آغاز کیا ہے، اس پروگرام کے تحت ایسے افراد کے خاندانوں کے درمیان گردوں کا تبادلہ کیا جائے گا جنھیں گردے کی پیوند کاری کی ضرورت ہوتی ہے۔
اگر زندہ شخص کی طرف سے عطیہ کیا گیا گردہ مریض سے میچ نہ کرے تو وہ گردہ اس کے خاندان میں عطیہ کیا جائے گا، یہ پروگرام مملکت میں پہلی بار شروع کیا گیا ہے، اور اس کے تحت اسکاٹ کی زیر نگرانی پیوندکاری دمام کے کنگ فہد اسپیشلسٹ اسپتال اور ریاض میں نیشنل گارڈ کے کنگ عبدالعزیز میڈیکل سٹی میں کی جائے گی۔
اس پروگرام کا مقصد زندہ عطیہ دہندگان کی تعداد میں اضافہ کرنا اور عطیہ دہندگان اور مریض کے درمیان خون اور بافتوں کی عدم مطابقت کے مسئلے پر قابو پانا ہے، تاکہ گردے کی پیوند کاری کے لیے طول طویل انتظار کرنے والے مریضوں کے لیے زیادہ سے زیادہ مواقع فراہم ہو سکیں۔
مملکت کے گردوں کی پیوندکاری کے تمام مراکز سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ بھی خاندانوں کے درمیان گردوں کے تبادلے کے اس پروگرام میں شامل ہوں، تاکہ زندہ عطیہ دہندگان کے تناسب کو 10 فی صد سے بڑھا کر 30 فی صد کیا جا سکے۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟