سرفراز احمد کی کہانی ختم؟ انضمام الحق نے کیا کہا؟

سابق قومی چیمپئن کپتان سرفراز احمد پی ایس ایل میں کوئٹہ گلیڈیئٹر کی 8 سال قیادت کے بعد اب عام کھلاڑی کے طور پر کھیل رہے ہیں انضمام الحق نے ان کے حوالے سے اہم گفتگو کی۔ پاکستان کو کرکٹ کی تاریخ میں پہلی بار اپنی قیادت میں چیمپئنز ٹرافی جتوانے اور ٹیم کو دو […]

 0  2
سرفراز احمد کی کہانی ختم؟ انضمام الحق نے کیا کہا؟

سابق قومی چیمپئن کپتان سرفراز احمد پی ایس ایل میں کوئٹہ گلیڈیئٹر کی 8 سال قیادت کے بعد اب عام کھلاڑی کے طور پر کھیل رہے ہیں انضمام الحق نے ان کے حوالے سے اہم گفتگو کی۔

پاکستان کو کرکٹ کی تاریخ میں پہلی بار اپنی قیادت میں چیمپئنز ٹرافی جتوانے اور ٹیم کو دو سال تک ٹی ٹوئنٹی میں نمبر ایک ٹیم رکھنے والے سابق قومی کپتان سرفراز احمد سے 8 سال بعد پی ایس ایل کی فرنچائز کوئٹہ گلیڈیئٹر کی قیادت بھی چلی گئی۔ کیا ان کا کرکٹ کیریئر ختم ہوگیا؟ اس حوالے سے سابق کپتان لیجنڈری بلے باز انضام الحق نے اہم گفتگو کی۔

مقامی نجی ٹی وی چینل کے اسپورٹس پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انضمام الحق نے کہا کہ سرفراز احمد جس سطح کا بڑا کھلاڑی ہے، اس کی بڑی فتوحات ہیں، قومی کپتان رہا، دو سال تک ٹی ٹوئنٹی کو نمبر ایک عالمی ٹیم بنا کر رکھا تو ایسے کسی بھی کھلاڑی کے بارے میں یہ کہنا کہ اس کی کرکٹ ختم ہوگئی، یہ قطعی مناسب نہیں ہوگا۔

سابق کپتان نے کہا کہ لیکن ہر عروج کو زوال ہوتا ہے اور جوان نے بوڑھا ہونا ہوتا ہے، جیسا کہ کوئٹہ کے مالک ندیم عمر نے کہا تھا کہ سرفراز ہی ہمیشہ ان کا کپتان رہے گا لیکن بدلتے وقت نے انہیں بھی فیصلہ تبدیل کرنے پر مجبور کیا، تو اب وقت آگیا ہے کہ سرفراز اپنے مستقبل کے بارے میں سوچیں۔

انضمام الحق نے کہا کہ سرفراز احمد پہلے پاکستان کے لیے ریگولر کھیل رہے تھے، پھر ڈراپ ہونے کے بعد بڑی محنت کرکے ٹیسٹ میں کم بیک کیا لیکن دورہ آسٹریلیا میں انہیں ٹیم سے باہر بٹھایا گیا جب یہ وقت آ جائے کہ بڑے کھلاڑی کو باہر بٹھایا جانے لگے تو پھر اس کو خود ہی کرکٹ چھوڑ دینی چاہیے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ سرفراز کا کیریئر بہت زبردست رہا ہے۔ 8 سال تک ٹی ٹوئنٹی فرنچائز کی قیادت بھی کی۔ وہ ابھی بھی کھلاڑی کے روپ میں کھیلے اور اسٹرگل کرے، اس سے بہتر ہے کہ اچھے نوٹ کے ساتھ اسے اپنے کرکٹ کیریئر کا اختتام کرنا چاہیے اور اب ہم سرفراز کو کسی اور ہی کردار میں دیکھیں تو بہتر ہوگا۔

اسی پروگرام میں انضمام الحق نے لاہور قلندرز کی رواں سال بدترین شکستوں پر کہا کہ اس کی ذمے داری صرف کپتان شاہین شاہ پر ڈالنا قطعی درست نہیں۔ ٹی ٹوئنٹی میچ میں فیصلے مشاورت سے ہوتے ہیں اس لیے ہار جیت کا کریڈٹ بھی سب کو ملنا چاہیے۔ لاہور کے ساتھ 7 یا 8 سال سے عاقب جاوید بھی ہیڈ کوچ کے طور پر موجود ہے، پرانا کوچنگ اسٹاف بھی ہے تو کوئی تنہا کیسے شکست کا ذمے دار ہو سکتا ہے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ رواں پی ایس ایل میں ہر ٹیم میں ان کے اسپنرز بہترین رول ادا کر رہے ہیں۔

آپ کا ردعمل کیا ہے؟

like

dislike

love

funny

angry

sad

wow