سابق کرکٹر نے ساجد اور نعمان کی ون ڈے میں شمولیت کی مخالفت کردی
سابق کرکٹر کامران اکمل نے ساجد خان اور نعمان علی کی ون ڈے ٹیم میں شمولیت کی مخالفت کردی۔ اے آ ر وائی نیوز کے پروگرام ’اعتراض ہے‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کامران اکمل نے کہا کہ نعمان، ساجد ٹیسٹ کرکٹ کے بولر ہیں ون ڈے میں لاکر ان کا اعتماد خراب نہ کریں، انہیں […]
سابق کرکٹر کامران اکمل نے ساجد خان اور نعمان علی کی ون ڈے ٹیم میں شمولیت کی مخالفت کردی۔
اے آ ر وائی نیوز کے پروگرام ’اعتراض ہے‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کامران اکمل نے کہا کہ نعمان، ساجد ٹیسٹ کرکٹ کے بولر ہیں ون ڈے میں لاکر ان کا اعتماد خراب نہ کریں، انہیں پہلے ٹیسٹ کرکٹ میں اپنی جگہ پکی کرنے دیں۔
انہوں نے کہا کہ بابر اعظم کے استعفے کے دوسرے دن ہی کپتان کا اعلان کردینا چاہییے تھا، آسٹریلیا کے ساتھ سیریز قریب ہے ابھی تک کپتان کا نام فائنل نہیں ہوا۔
کامران اکمل کا کہنا ہے کہ ڈومیسٹک کرکٹ میں پرفارم کرنے والوں کو ٹیم میں لانا ہوگا، قومی ٹیم میں پسند ناپسند نہیں بلکہ میرٹ پر کھلاڑیوں کو لانا چاہیے، ماضی کی طرح کھلاڑیوں کے کیریئر خراب نہیں کرنے چاہیے بلکہ کھلاڑیوں کو بنانا چاہیے۔
پاکستان کی کامیابی پر انہوں نے کہا کہ قومی ٹیم نے زبردست طریقے سے کم بیک کیا ہے، 3 سے 4 سال سے یہی کہہ رہا تھا کہ ٹیم کو غلط راستے پرنہ ڈالین، سخت فیصلے کیے گئے تو انہی کھلاڑیوں نے میچ جتوا دیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ قومی ٹیم 9ویں نمبر پر ہے، صرف ایک قدم آگے بڑھایا ہے تین نمبر تک جانا ہے۔
پاکستان نے انگلینڈ کو تیسرے ٹیسٹ میچ میں 9 وکٹوں سے شکست دیدی، انگلش ٹیم کو شکست دینے کے بعد پاکستان نے ساڑھے تین سال بعد ہوم گراؤنڈ پر سیریز جیت لی۔
سعود شکیل کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا جبکہ ساجد خان مین آف دی سیریز قرار پائے۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟