زہریلے سانپ کھانا کیوں پسند ہے؟ بھارتی شہری کا اہم انکشاف
پٹنہ: بھارت میں بہار کے سابق انتظامی افسر مراری موہن شرما کئی بار کوبرا اور کریٹ پکڑ چکے ہیں اور 20 سے زیادہ سانپوں کو پکا کر ہضم بھی کرچکے ہیں۔ بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ جسم میں کمزوری آنے کے بعد اب انہوں نے سانپوں کو پکڑنے کا سلسلہ […]
پٹنہ: بھارت میں بہار کے سابق انتظامی افسر مراری موہن شرما کئی بار کوبرا اور کریٹ پکڑ چکے ہیں اور 20 سے زیادہ سانپوں کو پکا کر ہضم بھی کرچکے ہیں۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ جسم میں کمزوری آنے کے بعد اب انہوں نے سانپوں کو پکڑنے کا سلسلہ ترک کردیا ہے، مگر پھر بھی اگر انہیں آس پاس کوئی بڑا سانپ نظر آتا ہے تو وہ اسے پکڑ کر ریسکیو کرکے محفوظ مقام پر منتقل کردیتے ہیں۔
سابق انتظامی افسر مراری موہن شرما نے بتایا کہ بچپن میں، میں گنگا کے کنارے کیکڑے پکڑنے جایا کرتا تھا، ایک دن میں نے اتفاق سے ایک سانپ پکڑ لیا۔
انہوں نے بتایا کہ حیرت انگیز طور پر اس نے مجھے کئی بار کاٹا، لیکن کچھ نہیں ہوا کیونکہ سانپ میں زہر نہیں تھا، اس دن سے میرا حوصلہ بڑھ گیا اور مجھے سانپوں کے بارے میں جاننے کی خواہش ہوئی۔ میں نے 22 سے زیادہ قسم کے سانپ پکڑے ہیں۔
زہریلے سانپ کی پیشانی پر گردن کے پچھلے حصے میں ایک گلٹی ہوتی ہے جس میں سانپ کا زہر ہوتا ہے جو زہریلے دانتوں سے منسلک ہوتا ہے۔ سانپ کو 6 انچ نیچے کاٹنا پڑتا ہے اور اس کے بعد اسے پکا کر کھاسکتے ہیں، اس کا ذائقہ چکن کی گردن جیسا ہے۔
مراری موہن شرما کے مطابق وہ 10 سال سے سانپوں کو پکڑنے کا ایڈونچر کر رہے ہیں۔ 1972 میں میٹرک کے بعد انہوں نے سانپوں کر پکڑنا شروع کردیا تھا اور 1981 تک سانپ پکڑتے رہے۔ پھر ملازمت ملی اور بہار حکومت کی ملازمت میں شامل ہو گئے اور پھر سب کچھ ترک کردیا۔
مراری موہن شرما کے مطابق انہوں نے 22 قسم کے سانپ پکڑے ہیں اور وہ 150 سے زائد مرتبہ سانپ پکڑ چکے ہیں۔ پہلے وہ سانپ کو پکڑ کر فارملین اور گلیسرین کے محلول میں محفوظ کرتے تھے۔
انسٹاگرام کی شوقین بیوی نے منشیات فروش شوہر کو گرفتار کرادیا
مگر 20 سال پہلے انہوں نے ڈبوں میں رکھے تمام سانپوں کو اسکولوں اور کالجوں کو عطیہ کر دیا۔ کچھ سائنس کالجوں کو دیے گئے اور کچھ دوسرے کالجوں کو عطیہ کیے گئے۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟