جانوروں کو انسانوں سے کیا خطرہ لاحق؟ نئی تحقیق میں حیرت انگیز انکشاف
انسان کے ہاتھوں جانوروں کو معدومی کے خطرات تو لاحق ہیں لیکن ایک نئی تحقیق کے نتائج نے نئے خطرے کی جانب بھی اشارہ کیا ہے۔ حضرت انسان نے اپنی پیدائش کے ساتھ ہی جانوروں کو اپنی خوراک کے لیے استعمال کرنا شروع کیا لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ جانوروں کا شکار صرف پیٹ […]
انسان کے ہاتھوں جانوروں کو معدومی کے خطرات تو لاحق ہیں لیکن ایک نئی تحقیق کے نتائج نے نئے خطرے کی جانب بھی اشارہ کیا ہے۔
حضرت انسان نے اپنی پیدائش کے ساتھ ہی جانوروں کو اپنی خوراک کے لیے استعمال کرنا شروع کیا لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ جانوروں کا شکار صرف پیٹ بھرنے کے لیے نہیں بلکہ شوق بنا لیا جب کہ انسانی ترقی کے ہاتھوں ہونے والی آلودگی نے بھی کئی جانوروں کی بقا کو خطرے میں ڈال دیا۔
انسانوں کی وجہ سے جانوروں کی کئی نسلیں ختم اور کئی معدومیت کے قریب ہیں لیکن ایک نئی تحقیق میں جانوروں کو انسانوں سے لاحق ایک نئے خطرے کا انکشاف ہوا ہے جس نے سب کو حیران کر دیا ہے کیونکہ اس سے قبل جانوروں کو انسانوں میں وائرس کے پھیلاؤ کا سبب سمجھا جاتا تھا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق یہ تحقیق برطانیہ میں یونیورسٹی کالج لندن کے محققین نے کی جس میں یہ انکشاف ہوا کہ انسان جنگلی اور گھریلو جانوروں میں وائرس منتقل کرتے ہیں اور وائرس منتقل کی یہ تعداد دُگنی ہو گئی ہے۔
اس تحقیق کے لیے محققین نے وائرل جینوم کا تجزیہ کیا اور تقریباً ایک کروڑ 20 لاکھ وائرل جینوم کے تجزیے کیے گئے۔ جس سے پتہ چلا کہ انسان اکثر جنگلی اور گھریلو جانوروں میں وائرس پھیلاتے ہیں جس سے جانوروں میں بیماری کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔
یو سی ایل کے انسٹی ٹیوٹ آف جیناٹکس اور فرانسس کرک انسٹی ٹیوٹ میں ڈاکٹریٹ کے طالب علم اور اہم مصنف سیڈرک ٹین نے اس حوالے سے کہا کہ انسانوں سے وائرس منتقلی نہ صرف جانوروں کو نقصان پہنچا سکتی ہے بلکہ وہ اس کو مزید آگے پھیلانے کا سبب بن سکتے ہیں جس سے تمام اقسام کے تحفظ کے لیے بھی خطرہ ہو سکتا ہے اور اسے روکنے کے لیے بڑی تعداد میں جانوروں کو مارنے کی ضرورت پڑتی ہے۔
محققین کے مطابق وائرس انسانوں سے جانوروں میں پھیلنے کا امکان تقریباً دُگنا ہے۔ یہ نمونہ زیادہ تر وائرل خاندانوں میں یکساں تھا۔ یو سی ایل جیناٹکس انسٹی ٹیوٹ کے شریک مصنف پروفیسر فرانکوئس بیلوکس نے کہا انسانوں سے جانوروں میں وائرس کا پھیلنا انفیکشن کا ایک طریقہ ہے لیکن اس کے دوسرے طریقے بھی ہیں۔
تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا کہ اگر انسانوں سے پھیلنے والا نیا وائرس جانوروں کی کسی نئی نسل کو متاثر کرتا ہے تو یہ انسانوں میں سے ختم ہونے کے بعد بھی نشوونما پاتا ہے۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟