بچوں کو موبائل فونز سے دور رکھنا چاہتے ہیں تو یہ طریقہ اپنائیں
اگر آپ بھی اس بات سے تنگ ہیں کہ آپ کا بچہ بہت زیادہ موبائل میں مگن رہتا ہے تو یہ طریقہ اپنا کر اسے موبائل فون سے دور رکھا جاسکتا ہے۔ اکثر دیکھا گیا ہے کہ آج کل والدین اپنی مصروفیت کی بنا پر یا بچوں کو چپ کرانے کے لیے موبائل فون یا […]
اگر آپ بھی اس بات سے تنگ ہیں کہ آپ کا بچہ بہت زیادہ موبائل میں مگن رہتا ہے تو یہ طریقہ اپنا کر اسے موبائل فون سے دور رکھا جاسکتا ہے۔
اکثر دیکھا گیا ہے کہ آج کل والدین اپنی مصروفیت کی بنا پر یا بچوں کو چپ کرانے کے لیے موبائل فون یا ٹیبلیٹ تھما دیتے ہیں، اس کے بعد بچہ اس قدر انہماک سے اس میں مصروف ہوجاتا ہے کہ پھر دوبارہ والدین کو زبردستی اس سے موبائل لینا پڑتا ہے۔ تاہم اگر والدین چاہتے ہیں کہ ان بچہ موبائل سے دور رہے تو خود میں تبدیلی لائیں۔
والدین اگر اسمارٹ فونز کو زیادہ وقت دیں گے تو ان کے بچوں پر یہ بات اثرانداز ہوتی ہے اور وہ بھی موبائل زیادہ دیکھنے کی چاہت رکھتے ہیں، اس لیے اگر والدین یہ طریقہ اپنائیں کہ خود بچوں کے سامنے موبائل کم استعمال کریں تو وہ بھی ان کی تقلید کریں گے۔
نئی تحقیق جو کہ جرنل پیڈیا ٹرک ریسرچ میں شائع ہوئی اس میں بتایا گیا کہ والدین کی جانب سے بچوں کے سامنے فون استعمال کرنے کا اثر توقعات سے زیادہ ہوتا ہے، والدین کی جانب سے فونز کے استعمال اور لڑکپن میں بچوں میں اسکرین کے سامنے زیادہ وقت گزارنے کے درمیان تعلق پایا گیا ہے۔
10 ہزار سے زائد ایسے خاندانوں کو اس تحقیق میں شامل کیا گیا جن میں 12 اور 13 سال کے بچے شامل تھے، 72.9 فیصد والدین نے بتایا کہ وہ اپنے بچوں کے سامنے اسکرینوں کو استعمال کرتے ہیں۔
کیلیفورنیا یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق جب بچے یہ دیکھتے ہیں کہ ان کے والدین فون یا ٹی وی زیادہ استعمال کر رہے ہیں تو وہ بھی ایسا کرتے ہیں۔
والدین پر کیے جانے والے سروے کے بعد یہ بات سامنے آئی کہ بالغ افراد کے فون استعمال کرنے کے دورانیے میں معمولی اضافے سے بچوں کے اسکرین ٹائم میں 40 منٹ تک کا اضافہ ہو جاتا ہے۔
ماہرین نے بتایا کہ موجودہ عہد میں ہر اسکرینوں کے سامنے زیادہ وقت گزارا جارہا ہے جو ویسے تو بری عادت نہیں، مگر بچوں میں اس کے حد سے زیادہ استعمال کا خطرہ بڑھتا ہے، اس سے بچوں کی نیند کا دورانیہ اور معیار گھٹ جاتا ہے۔
خیال رہے کہ بچے اب اسمارٹ فونز یا دیگر چھوٹی اسکرین کے سامنے زیادہ وقت گزارنے لگے ہیں اور تحقیقی رپورٹس کے مطابق اس عادت سے جسمانی اور ذہنی صحت پر مختلف منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں اور یہ مسقبل میں ان کے لیے نقصاندہ ثابت ہوسکتے ہیں۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟