بحران زدہ ملک سری لنکا کی معیشت میں خاطر خواہ بہتری کیسے آئی؟
بدترین بحران کا شکار سری لنکا کی معیشت میں خاطر خواہ بہتری آنا شروع ہوگئی ہے، اس حوالے سے سرکاری اعداد و شمار جاری کیے گئے ہیں۔ سری لنکا میں پچھلے سال کے آخری تین ماہ کے دوران معاشی ترقی کی شرح 4.5 فیصد رہی۔ حکومت کا اپنے بیان میں کہنا ہے کہ 2023ء کی […]
بدترین بحران کا شکار سری لنکا کی معیشت میں خاطر خواہ بہتری آنا شروع ہوگئی ہے، اس حوالے سے سرکاری اعداد و شمار جاری کیے گئے ہیں۔
سری لنکا میں پچھلے سال کے آخری تین ماہ کے دوران معاشی ترقی کی شرح 4.5 فیصد رہی۔ حکومت کا اپنے بیان میں کہنا ہے کہ 2023ء کی چوتھی اور آخری سہ ماہی میں اس بحران زدہ ملک کی معیشت میں خاطر خواہ بہتری دیکھنے میں آئی ہے۔
جاری کیے جانے والے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق پیشہ وارانہ خدمات، زراعت اور صنعتوں جیسے شعبوں کے باعث 2023 کے آخری تین ماہ میں سری لنکا کی معیشت میں ساڑھے چار فیصد ترقی ہوئی۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ 2022 کی آخری سہ ماہی میں ملکی معیشت 12.4 فیصد تک سکڑ گئی تھی۔ اس دوران 46 ارب ڈالر کے غیر ملکی قرضوں کا شکار سری لنکا دیوالیہ ہو گیا تھا۔
معاشی بدحالی اتنی بدترین ہوگئی تھی کہ جنوبی ایشیائی ریاست کی معیشت 7.8 فیصد سکڑ گئی تھی جبکہ وہاں کے شہریوں کو اپنی روز مرّہ کی زندگی میں کافی مشکلات کا سامنا رہا۔
ادارہ شماریات نے بتایا کہ 2023ء میں سری لنکن معیشت کا حجم مجموعی طور پر 2.4 فیصد کم ہوا۔ پچھلے سال ملکی معیشت میں کافی تبدیلی آئی۔ 2023 کے پہلے چھ ماہ میں تو معیشت تنزلی کا شکار رہی تاہم دوسری ششماہی میں مجموعی طور پر سری لنکا میں اقتصادی بہتری برپا ہوئی۔
ملکی سیاحتی شعبے میں گزشتہ برس کے آخری مہینوں میں کافی بہتری آئی اور ساتھ ہی ترسیلات زر میں بھی واضح اضافہ ہوا۔ سرکاری ڈیٹا کے مطابق پچھلے سال دسمبر میں 210,000 سیاحوں نے سری لنکا کی سیاحت کی۔
اس سے قبل 2022 میں اسی ایک ماہ کے عرصے میں ملک میں آنے والے غیر ملکی سیاحوں کی تعداد 91,900 ریکارڈ کی گئی تھی۔
واضح رہے کہ سری لنکا کو آئی ایم ایف کی جانب سے 2.9 بلین ڈالر کا بیل آؤٹ پیکج ملا ہوا ہے۔ حکومت غیر ملکی قرض دہندگان کے ساتھ قرضوں کی ادائیگی کے سلسلے میں آسانیوں کے لیے مذاکرات بھی کر رہی ہے۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟