پولیس میں نوکری کرنی ہے تو۔۔۔۔؟ بھارتی عدالت کا انوکھا فیصلہ
بھارتی سپریم کورٹ نے راجھستان حکومت کے فیصلے کی توثیق کرتے ہوئے محکمہ پولیس میں دو بچے والے والدین کو ملازمت نہ دینے کا حکم دیا ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق راجھستان حکومت نے گزشتہ دنوں محکمہ پولیس میں بھرتی کے خواہشمند افراد پر پابندی عائد کی تھی کہ وہ دو بچوں سے زیادہ بچے […]
بھارتی سپریم کورٹ نے راجھستان حکومت کے فیصلے کی توثیق کرتے ہوئے محکمہ پولیس میں دو بچے والے والدین کو ملازمت نہ دینے کا حکم دیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق راجھستان حکومت نے گزشتہ دنوں محکمہ پولیس میں بھرتی کے خواہشمند افراد پر پابندی عائد کی تھی کہ وہ دو بچوں سے زیادہ بچے پیدا نہیں کریں کیونکہ دو سے زیادہ بچوں والے والدین کو محکمہ پولیس نے ملازمت نہیں دی جائے گی۔
راجھستان حکومت کے اس فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا گیا تھا اور اس فیصلے کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے فیصلے کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کی تھی۔
رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز جسٹس سوریہ کانت، جسٹس دیپانکر دتہ اور جسٹس کے وی وشوناتھ پر مشتمل سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے راجھستان حکومت کے فیصلے کو درست قرار دیتے ہوئے حکم میں کہا کہ یہ اصول پالیسی کے دائرے میں ہے اور اس میں کسی مداخلت کی ضرورت نہیں۔
عدالت عظمیٰ نے اپنے حکم میں کہا کہ دو سے زیادہ بچے ہونے پر سرکاری ملازمت دینے سے انکار کرنا تفریق آمیز نہیں ہے اور نہ ہی یہ آئین کی کسی شق کے خلاف ہے۔
عدالت نے درخواست کو خارج کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت کے اس فیصلے میں آئین کی خلاف ورزی بالکل بھی نہیں ہے۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟