بابا صدیقی کے قتل سے قبل لارنس بشنوئی کا بھائی شوٹرز کو ہدایت دیتا رہا
پولیس نے بابا صدیقی قتل کیس میں نیا انکشاف کرتے ہوئے بتایا ہے کہ لارنس بشنوئی کا بھائی شوٹرز سے رابطے میں تھا اور میسج پر ہدایت دیتا تھا۔ ممبئی کی کرائم برانچ نے بتایا کہ بابا صدیقی قتل کیس میں زیر حراست ملزمان سے پوچھ گچھ کے دوران معلوم ہوا ہے کہ شوٹرز لارنس […]
پولیس نے بابا صدیقی قتل کیس میں نیا انکشاف کرتے ہوئے بتایا ہے کہ لارنس بشنوئی کا بھائی شوٹرز سے رابطے میں تھا اور میسج پر ہدایت دیتا تھا۔
ممبئی کی کرائم برانچ نے بتایا کہ بابا صدیقی قتل کیس میں زیر حراست ملزمان سے پوچھ گچھ کے دوران معلوم ہوا ہے کہ شوٹرز لارنس بشنوئی کے بھائی انمول بشنوئی سے براہ راست رابطے میں تھے، تاہم تاحال قتل کی اصل وجوہات کا پتہ نہیں چل سکا ہے۔
یہ پہلا موقع ہے کہ بھارتی پولیس کو بابا صدیقی قتل کیس میں لارنس بشنوئی کے بھائی انمول بشنوئی کا قاتلوں کے ساتھ براہ راست تعلق ملا ہے۔
پولیس کے مطابق مشکوک تین شوٹرز نے قتل سے پہلے اسنیپ چیٹ کے ذریعے جیل میں بند گینگسٹر لارنس بشنوئی کے بھائی انمول بشنوئی سے رابطہ کیا تھا۔
یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ انمول بھی ایک شوٹر پروین لونکر کے ساتھ رابطے میں تھا، وہ کینیڈا اور امریکا سے بھی ملزمان کے ساتھ رابطے میں تھا، ملزمان کے قبضے سے چار موبائل فون بھی برآمد ہوئے ہیں۔
اسنیپ چیٹ کے ذریعے ملزمان آپس میں رابطے میں تھے اور ہدایت ملنے کے بعد میسجز فوری طور پر ڈیلیٹ کر دیتے تھے، ملزمان کے اسنیپ چیٹ کو باریکی سے دیکھا گیا تو یہ واضح ہوا کہ شوٹرز اور پروین لونکر انمول کے ساتھ براہ راست رابطے میں تھے۔
بابا صدیقی قتل کیس میں اب تک دس ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے، جن میں دو شوٹرز اور انھیں اسلحہ فراہم کرنے والا بھی شامل ہے۔ شوٹر شیو کمار گوتم اور دیگر ملزمان جنھیں پولیس نے ملزم قرار دیا ہے اب بھی پولیس کو مطلوب ہیں۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟