اوسط عمر میں کمی کی کیا وجہ ہے؟ عالمی ادارہ صحت کا انکشاف
دنیا بھر میں لوگوں کی اوسط عمر میں دو سال کی کمی واقع ہوئی ہے، یہ بات عالمی ادارہ صحت نے اپنے حالیہ بیان میں بتائی۔ عالمی ادارہ صحت کے اعداد و شمار 2024″ کی رپورٹ کے مطابق براعظم امریکہ اور جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کورونا وبا سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک […]
دنیا بھر میں لوگوں کی اوسط عمر میں دو سال کی کمی واقع ہوئی ہے، یہ بات عالمی ادارہ صحت نے اپنے حالیہ بیان میں بتائی۔
عالمی ادارہ صحت کے اعداد و شمار 2024″ کی رپورٹ کے مطابق براعظم امریکہ اور جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کورونا وبا سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک میں شامل ہیں۔
صحت کی عالمی تنظیم نے اعلان کیا ہے کہ کورونا وائرس کی وبا کے نتیجے میں دنیا بھر میں متوقع عمر میں تقریباً 2 سال کی کمی واقع ہوئی ہے۔
ڈبلیو ایچ او کی ویب سائٹ پر جاری کردہ بیان میں بتایا گیا کہ دنیا بھر میں اوسط عمر میں بہتری اور پیش رفت کورونا وبا کے دوران منفی طریقے سے متاثر ہوئی ہے۔
رپورٹ میں اس بات پر زور دیا گیا کہ 2020 اور 2021 میں براعظم امریکہ میں اموات کی سب سے نمایاں وجہ کورونا وائرس کی وبا تھی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مغربی بحرالکاہل کے ممالک کوویڈ 19 کی وبا کے پہلے دو سالوں میں اس وائرس سے کم سے کم متاثر ہوئے۔
بیان میں نوٹ کیا گیا کہ 2019-2021 میں کوویڈ 19 وبا کے باعث متوقع عمر میں 1.8 سال کی کمی آتے ہوئے اوسطاً 71.4 سال تک ہوگئی ہے۔
ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ادہانوم گیبریئسس نے اس حوالے سے اپنے بیان میں کہا ہے کہ کوویڈ 19 کی وبا نے صرف 2 سال میں متوقع عمر میں صورتحال کا رخ بدل دیا ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ آنے والی نسلوں کے تحفظ کے لیے تمام ممالک کو عالمی وبا کے معاہدے پر متفق ہوجانا چاہیے۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟