ہوشیار، خبردار، اب کسی کالج یا یونیورسٹی میں سموسہ نہیں ملے گا!
سموسہ ہر خاص وعام کی پسند ہے لیکن طلبہ وطالبات کے لیے بُری خبر ہے کہ اب کسی کالج یا یونیورسٹی کینٹین میں انہیں سموسہ نہیں ملے گا۔ سموسہ ہر دلعزیز خوراک ہے۔ سموسہ آلو کا ہو یا قیمے کا اپنے چٹ پٹے ذائقے کی وجہ سے ہر ایک کے دل کو بھاتا ہے بالخصوص […]
سموسہ ہر خاص وعام کی پسند ہے لیکن طلبہ وطالبات کے لیے بُری خبر ہے کہ اب کسی کالج یا یونیورسٹی کینٹین میں انہیں سموسہ نہیں ملے گا۔
سموسہ ہر دلعزیز خوراک ہے۔ سموسہ آلو کا ہو یا قیمے کا اپنے چٹ پٹے ذائقے کی وجہ سے ہر ایک کے دل کو بھاتا ہے بالخصوص برصغیر پاک وہند اور خطے کے دیگر ممالک میں یہ تقریباً ہر عمر کے مرد وخواتین کی پسندیدہ خوراک ہے۔ شام کی چائے ہو یا مہمانوں کی تواضع، افطار کا دستر خوان ہو یا کالج اور یونیورسٹیز میں دوستوں کے ساتھ پارٹی، یہ سب سموسے کے بغیر ادھوری ہوتی ہے۔
تاہم بری خبر ہے کہ اب یہ ہر دلپسند سموسہ کسی کالج یا یونیورسٹی کی کینٹین میں نہیں ملے گا۔ تاہم یہ پابندی پڑوسی ملک بھارت میں لگائی گئی ہے۔
بھارتی میدیا کے مطابق یونیورسٹی گرانٹس کمیشن (یو جی سی) نے ملک بھر کی جامعات اور ان سے ملحقہ کالجز کے نام 15 جولائی کو ایک گائیڈ لائن جاری کی ہے جس میں اب کینٹینز میں صرف صحت بخش ہی فروخت کی جائیں گی۔
یو جی سی کی نئی گائیڈ لائن میں سموسہ اور نوڈلز صحت بخش غذا میں شامل نہیں اس لیے اب طلبہ وطالبات اپنے من پسند سموسے سے اپنے تعلیمی اداروں میں محظوظ نہیں ہو سکیں گے۔
یو جی سے کی گائیڈ لائن میں واضح لکھا ہے کہ نیشنل ایڈووکیسی اِن پبلک انٹریسٹ (این اے پی آئی) ایک قومی تھنک ٹینک ہے جس میں مختلف شعبوں کے ماہرین شامل ہیں اور انہوں نے تعلیمی اداروں کی کینٹینز میں مضر صحت اشیا کی فراہمی بند کرنے کی سفارشات کی ہیں۔
اس نوٹیفکیشن میں اعلیٰ تعلیمی اداروں کی انتظامیہ پر واضح کیا گیا ہے کہ وہ ایڈوائزری پر سختی سے عملدرآمد کرتے ہوئے اپنے تعلیمی اداروں کی کینٹین میں غیر صحت مند اشیا کی فروخت پر پابندی پر عملدرآمد کرائیں تاکہ نوجوانوں میں پھیلتے وبائی امراض کی روک تھام ہو سکے۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟