گوگل کا بھارت میں بڑا منصوبہ شروع کرنے کا معاہدہ

گوگل بھارت کی جنوبی ریاست تامل ناڈو میں اپنا پکسل اسمارٹ فون بنانے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے جو رواں سال ہی مارکیٹ میں دستیاب ہوگا۔ عالمی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق گوگل کی پیرنٹ کمپنی الفابیٹ بھارت کی جنوبی ریاست تامل ناڈو میں اپنا پکسل اسمارٹ فون بنانے کا منصوبہ بندی کر […]

 0  8
گوگل کا بھارت میں بڑا منصوبہ شروع کرنے کا معاہدہ

گوگل بھارت کی جنوبی ریاست تامل ناڈو میں اپنا پکسل اسمارٹ فون بنانے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے جو رواں سال ہی مارکیٹ میں دستیاب ہوگا۔

عالمی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق گوگل کی پیرنٹ کمپنی الفابیٹ بھارت کی جنوبی ریاست تامل ناڈو میں اپنا پکسل اسمارٹ فون بنانے کا منصوبہ بندی کر رہا ہے اور اس کو عملی جامہ پہنانے کے لیے اس نے دنیا میں الیکٹرونکس مصنوعات بنانے والی سب سے بڑی کمپنی فاکسکن سے تائیوان میں بھی کر لیا ہے۔

اس حوالے سے ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ گوگل تامل ناڈو ریاست میں اپنے اسمارٹ فونز کے جدید ترین ماڈلز بنائے گا جس کے لیے فوکسکن کمپنی اس کی معاونت کرے گی۔ اس کا تیار کردہ فلیگ شپ پکسل 8 رواں سال 2024 میں ہی دستیاب ہوگا۔

رپورٹ میں متعدد ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے مزید کہا گیا کہ ٹیکنالوجی کمپنی آنے والے ہفتوں میں اپنے اعلیٰ درجے کے Pixel 8 Pro اسمارٹ فونز کے لیے پروڈکشن لائنز تیار کرے گی اور اپریل سے جون کی سہ ماہی میں فون کی تیاری شروع کر دے گی۔

رپورٹ میں یہ نہیں بتایا گیا کہ گوگل ہندوستان میں کتنے فون بنانے کا ارادہ رکھتا ہے اور نہ ہی اس بارے میں کوئی اطلاع ہے کہ یہ فون صرف بھارت میں فروخت کے لیے ہوں گے یا اسے بھارت سے باہر دیگر ممالک میں بھی برآمد کیا جائے گا۔

فاکسکن جو پہلے ہی تامل ناڈو میں چنئی کے قریب ایپل کے آئی فونز بنا رہا ہے۔

 

View this post on Instagram

 

A post shared by Google (@google)

ذرائع نے بتایا کہ یہ فیصلہ ریاست کے حکام کی حال ہی میں گوگل حکام سے ملاقات کے بعد سامنے آیا ہے اور تامل ناڈو میں سرمایہ کاری ڈکسن اور گوگل (بھارت میں سمارٹ فون بنانے کے لیے) کے درمیان ہونے والے معاہدے سے الگ ہے۔

اس حوالے سے روئٹرز نے گوگل سے اس کا موقف جاننے کے لیے رابطہ کیا مگر گوگل نے فوری طور پر اس کا کوئی جواب نہیں دیا ہے۔

واضح رہے کہ بڑے عالمی مینوفیکچررز بیجنگ اور واشنگٹن کے درمیان جغرافیائی وسیاسی کشیدگی کے باعث چین سے آگے اپنی مصنوعات کے فروغ کے لیے کوششیں کر رہے ہیں اور اس کے لیے وہ بھارت کو ایک بڑی مارکیٹ کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔

آپ کا ردعمل کیا ہے؟

like

dislike

love

funny

angry

sad

wow