کتنے پاکستانی بچے تمباکو نوشی میں مبتلا ہورہے ہیں؟ ہوشربا انکشاف
پاکستان میں تمباکو نوشی کی لت میں ہر سال اضافہ ہورہا ہے، ایک سروے کے مطابق یومیہ چھ سے پندرہ سال تک کی عمر کے قریب بارہ سو پاکستانی بچے تمباکو نوشی شروع کردیتے ہیں۔ اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں کنسلٹنٹ پلمونولوجسٹ ڈاکٹر انیل کمار نے تمباکو نوشی […]
پاکستان میں تمباکو نوشی کی لت میں ہر سال اضافہ ہورہا ہے، ایک سروے کے مطابق یومیہ چھ سے پندرہ سال تک کی عمر کے قریب بارہ سو پاکستانی بچے تمباکو نوشی شروع کردیتے ہیں۔
اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں کنسلٹنٹ پلمونولوجسٹ ڈاکٹر انیل کمار نے تمباکو نوشی کے مضر اثرات سے متعلق اہم معلومات فراہم کیں۔
انہوں نے بتایا کہ تمباکو نوشی کے دیگر ذرائع جس میں دورجدید میں استعمال ہونے والے حقے یعنی شیشہ، ویپ، ای سگریٹ اور اس طرح کی دیگر اشیاء شامل ہیں وہ انسانی صحت کے لیے اس سے زیادہ خطرناک ہیں جو انسان کو تیزی سے موت کی جانب لے جاتی ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ ای سگریٹ ہی سگریٹ کی لت لگانے کا سب سے بڑا ذریعہ بن جاتا ہے جبکہ یہی بنیادی چیز خطرناک نشوں میں مبتلا کرنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے اسی لیے دونوں سے اجتناب کرنا چاہیے۔
ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر انیل کمار نے بتایا کہ تمباکو میں پائی جانے والی نکوٹین انتہائی نشہ آور ہوتی ہے اور اسے آسانی سے چھوڑا نہیں جاسکتا، تاہم دنیا بھر میں کروڑوں لوگ ایسا کرنے میں کامیاب بھی ہوئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اگر مسلسل کم از کم چھ ماہ تک سگریٹ کو ہاتھ بھی نہ لگایا جائے تب کہیں جاکر اس کے پھیپھڑوں پر اثرات ختم ہونا شروع ہوتے ہیں۔
عالمی ادارہ صحت کے مطابق تمباکو نوشی کے باعث مختلف بیماریوں کی وجہ سے ہر سال 8ملین سے زیادہ افراد جان کی بازی ہار جاتے ہیں، ان میں ایک اندازے کے مطابق 1.3 ملین ایسے افراد بھی شامل ہیں جو خود تو تمباکو نوشی نہیں کرتے مگر دوسروں کے دھوئیں کا شکار بن جاتے ہیں۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟